صدرفرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس گروپ کاحکومت کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہفتہ میں 14 گھنٹے کھلا رکھنے اور پورا ہفتے کام کرنے کے اقدام کا خیر مقدم

پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی حجم نا ہونے کے برابر ہے ،حکومت کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہفتہ میں 14 گھنٹے کھلا رکھنے سے باہمی تجارت کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی،ضیاء الحق سرحدی

ہفتہ 24 اگست 2019 22:54

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس گروپ (FCAG)کے صدر، سرحد چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری(SCCI) اور پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(PAJCCI) کے سابق سینئر نائب صدر ضیاء الحق سرحدی نے حکومت کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہفتہ میں 14 گھنٹے کھلا رکھنے اور پورے ہفتے ساتھ دن کام کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومتی اقدام پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی حجم نا ہونے کے برابر ہے تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہفتہ میں 14 گھنٹے کھلا رکھنے سے نہ صرف پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ بزنس کمیونٹی، ایکسپورٹرزاور امپورٹرز کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوگا ۔

(جاری ہے)

ضیاء الحق سرحدی جو کہ آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن (APCAA)کے مرکزی وائس چیئرمین بھی ہیں نے حکومتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی اور درپیش مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی اور ایکسپورٹز اور امپورٹرز کو ویزوں میں آسانیاں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات کی فراہمی سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ۔ بزنس کمیونٹی ، ایکسپورٹرزاور امپورٹرز کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بارڈر مینجمنٹ اتھارٹی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی جانب سے سخت پالیسیوں کے نافذالعمل کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 2.5 ارب ڈالرز سے کم ہوکرایک ارب ڈالرتک پہنچ گیا ہے اس لئے دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ پالیسیوں میں نرمی لاکر باہمی تجارت کو فروغ دیں اور بزنس کمیونٹی ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کوبہتر سے بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائیں اور حکومت ہر وہ اقدام اٹھائے جو بارڈرکی سیکورٹی کے لئے ضروری ہے لیکن کاروباری معاملات کو سیکورٹی یا سیاسی کشیدگیوں کی نظر نہیں کرنا چاہیے،کیونکہ معاشی اور تجارتی سرگرمیاں دونوں ملکوں اور عوام کی بقا کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔

انہوں نے طورخم بارڈر کو ہفتہ میں 14 گھنٹے کھلا رکھنے کے فیصلہ پر چیئرمین ایف بی آر ‘ ممبرکسٹمز، چیف کلکٹرکسٹمز اور کلکٹرکسٹمزاپریزمنٹ ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پشاور احسان علی شاہ کا شکریہ ادا کیا اور اس اقدام کی بھرپور تعریف کی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں