سندھ میں صحت کی سہولیات اچھی ہوتیں تو بلاوجہ بھٹو اور خاندان علاج کیلئے لندن اور امریکہ نہ بھاگتے،بیرسٹرسیف

قومی اسمبلی میں بونگی مارنے سے پہلے انکو تھر کے ہسپتالوں میں سسکتے بچے بھی یاد نہیں آئے،بلاول زرداری کے بیان پر ردعمل

جمعرات 16 مئی 2024 19:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سندھ میں صحت کی سہولیات اچھی ہوتیں تو بلاوجہ بھٹو اور انکا خاندان علاج کے لیے لندن اور امریکہ نہ بھاگتے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بونگی مارنے سے پہلے انکو تھر کے ہسپتالوں میں سسکتے بچے بھی یاد نہیں آئے۔

خیبر پختونخوا میں صحت سہولیات سندھ سے ہزار گناہ بہتر ہے۔ صحت کارڈ منصوبے کی وجہ سے سندھی کہتے ہیں کاش ہم خیبر پختونخوا کے باشندے ہوتے سندھ کے ہسپتالوں میں وہی پشتون علاج کراتے ہیں جو وہاں بستے ہیں۔آپکے ہسپتالوں میں بھی ہمارے پشتون خیبر پختونخوا کے صحت کارڈ پر علاج کراتے ہیں۔ بلاول کو احسان جتانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے ہسپتالوں میں افغانستان اور تاجکستان تک کے رہائشی علاج کراتے ہیں۔

لیکن ہم نے کبھی احسان نہیں جتایا۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بین القوامی معیار کے مطابق صحت سہولیات دی جارہی ہیں انسٹی ٹیوشن نے کئی بین القوامی ایورڈز حاصل کئے ہیں۔ سندھ کے ہسپتالوں نے بھی بین القوامی ایوارڈ حاصل کئے ہیں مگر بدترین صحت سہولت میں۔ کڈنی ڈیزیز سنٹر پشاور میں سندھ اور پنجاب سمیت پورے ملک سے گردوں کے مریض مستفید ہورہے ہیں۔ پشاور کے تین ہسپتال لیدی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سب سے زیادہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹے ہیں۔ بین القوامی معیار کی ہیلتھ سٹی، بون میرو، لیور ٹرانسپلانٹ اور نیورو سرجری انسٹی ٹیوٹ جیسے اہم منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں