بلوچستان میں امن و امان سیکورٹی اداروں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے، انوارالحق کاکڑ

تعصب کی بنیاد پر مختلف کالعدم تنظیمیں لوگوں کو دست و گریباں کر رہی ہیں، بھٹکے ہوئے نوجوان واپس آ کر قومی دھارے میں شامل ہوں ہم گلے لگائینگے،میر سرفراز بگٹی

منگل 20 نومبر 2018 20:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) ارکان پارلیمنٹ اور قبائلی رہنما نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان سیکورٹی اداروں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے ہمارے بہادر سپوتوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کو قربان کرنے کو سعادت سمجھی، تعصب کی بنیاد پر مختلف کالعدم تنظیمیں لوگوں کو دست و گریباں کر رہی ہیں بھٹکے ہوئے نوجوان واپس آ کر قومی دھارے میں شامل ہوں ہم گلے لگائینگے۔

یہ بات بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما و سینیٹر انوارالحق کاکڑ،سینیٹر میر سرفراز بگٹی ، مری قبیلے کے سربراہ و سابق صوبائی وزیر نواب جنگیز خان مری نے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے کمانڈر دوران مری عرف بزرگ کی اپنے 70ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈالنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر تصورستار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹرز انوارالحق کاکڑ اور میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کمانڈر دوران مری حیربیار مری کے بعد بی ایل اے کا بڑا لیڈر تھا انکے ہمراہ 70سے زائد فراریوں نے ہتھیار ڈال کرقومی دھارے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فراری افغانستان میں موجود تھے جہاں انہیں تمام تر سہولیات فراہم کی جارہی تھیں ان فراریوں کو این ڈی ایس اور را کی پشت پناہی حاصل تھی انہوں نے لوگوں کو شہید کیا اس کے باجود انکو معاف کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ : حکومت نے اعتماد میں لیکر پر امن بلوچستان پالیسی پر عمل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ برامداغ، حیربیار، زامران اور جاوید مینگل اب بھی باہر عیاشی کی زندگی بسر کر رہے ہیں یہ قوم پرست نہیں ہیں انڈین پرست اور دہشت گرد ہیں۔نواب جنگیز خان مری نے کہا کہ نہ ہم عقل کل ہیں نہ ہی کوئی اور۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ملکر امن کے قیام کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں