دنیامیں ہر دو سیکنڈ میں ایک شخص فالج سے متاثر ہوتا ہے ، ڈاکٹر انجم فاروق

دنیا میں سالانہ 16ملین افراد اس موذی مرض کاشکار ہوتے ہیں، بلوچستان میں لوگوں میں مادری زبانوں میں ٹی وی،سوشل میڈیا،اخبارات اور ریڈیو کے ذریعے شعور وآگاہی پھیلانے کیلئے اقدامات کرینگے ،صدرپاکستان سٹروک سوسائٹی

منگل 27 اکتوبر 2020 18:49

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) دنیامیں ہر دو سیکنڈ میں ایک شخص فالج سے متاثر ہوتا ہے جبکہ ہر پانچواں مرد اور عورت اپنی زندگے کے کسی حصے میں فالج سے متاثرہوجاتے ہیں دنیا میں سالانہ 16ملین افراد اس موذی مرض کاشکار ہوتے ہیں جن میں 6ملین افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیںیہ تعداد ٹی بی،ایڈز اور ملیریا سے مرنے والوں سے زیادہ ہے فالج کا اثر عمر بڑھنے کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے تاہم اب 15سے 60سال کے عمر تک کی افراد میں اس کی شرح میں اضافہ ہوا ہے بلوچستان میں لوگوں میں مادری زبانوں میں ٹی وی،سوشل میڈیا،اخبارات اور ریڈیو کے ذریعے شعور وآگاہی پھیلانے کیلئے اقدامات کرینگے 29اکتوبر فالج کے عالمی دن کے طورپر منا یا جاتا ہے یہ بات پاکستان سٹروک سوسائٹی کی صدر ڈاکٹر انجم فاروق نے ڈاکٹر امان اللہ کاکڑ،ڈاکٹر سلیم بڑیچ،ڈاکٹر احمد ولی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ڈاکٹر انجم فاروق نے کہا کہ فالج دنیابھر میں 60سال سے اوپر کے افراد کیلئے دوسرے نمبر پر جان لیوا بیماری ہے ہر سال دنیا میں16ملین لوگ فالج کا شکار ہوتے ہیں جن میں 6ملین لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر دو سیکنڈ میں ایک شخص کو فالج جبکہ ہر 4میں سے ایک شخص فالج سے متاثر ہوتا ہے دنیا میں ہر پانچواں مرد اور عورت اپنی زندگی کے کسی حصے میں فالج سے متاثرہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں ٹی بی،ایڈز اور ملیریا سے زیادہ فالج لوگوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوتا ہے ہر 10اموات میں سے ایک شخص کی موت فالج سے ہوتی ہے 21ویں صدی میں فالج وبائی مرض کا شکل اختیار کر چکا ہے انہوں نے کہا کہ فالج کااثر عمر کے بڑھنے سے زیادہ ہوتا ہے مگر دیکھا گیا ہے کہ5 1سال سے لیکر 60سال کے عمر کے افراد میں اس کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے نوجوانوں کیلئے یہ بیماری چھٹے نمبر پر جان لیوا بن چکی ہے جہاں ترقی پذیر ممالک میں اس بیماری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے وہی ترقی پذیر ممالک میں اس کی شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ 29اکتوبر کو فالج کا عالمی دن کے طورپر منا یا جاتا ہے جس کا مقصد اس موذی بیماری سے بچائو اس کی پہچان اور علاج سے متعلق لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے فالج ایک قابل علاج مرض ہے اس سے بچائو ممکن ہے انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر اس بیماری کیلئے علاج اورمعلومات انتہائی ضروری ہے جن میں شوگر ،ہائی بلڈ پریشر ،جسم میں چربی کااضافہ ہونا،سگریٹ اور نسوار،تمباکو وغیرہ کااستعمال ورزش نہ کرنا اور موٹا پا شامل ہے انہوں نے کہا کہ دماغ کی شریان میں خون کا جم جانا جس کیلئے ٹی پی اے دوائی استعمال کی جاتی ہے جو بند شیریان کو کھول دیتا ہے انہوں نے کہا کہ فالج کے بنیادی اثرات میں منہ کاٹھیڑا ہونا،بات کرنے میں دقت پیش آنا اور ایک ہاتھ کمزور ہونا بنیادی علامتیں ہیں جس کیلئے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ فالج جیسے موذی بیماری کیلئے لوگوں میں مادری زبانون کے ذریعے ٹی وی،سوشل میڈیا ،اخبارات اور ریڈیوز کے ذریعے آگاہی مہم چلائینگے تاکہ بلوچستان کے لوگوں میں اس موذی مرض سے متعلق آگاہی پھیلا یا جاسکے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں