عوامی فلاح و بہبود کیلئے پبلک پرا ئیویٹ پا رٹنر شپ کے ذریعے مختلف منصوبے زیر غور ہیں،کمشنر کوئٹہ ڈؤیژن

منگل 27 جولائی 2021 23:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) کمشنر کو ئٹہ ڈویژن اسفند یا ر خان کا کڑ نے کہا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے پبلک پرا ئیویٹ پا رٹنر شپ کے ذریعے مختلف منصوبے زیر غور ہیں ،ہما ری کو شش ہے کہ صو بے کی مقامی بزنس کمیونٹی سے وابستہ افرادکو یہاں سرما یہ کا ری کے مواقعوں سے مستفید کرا یا جا سکے ، چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ کے عہدیداران و ممبرا ن کے ساتھ بنا ئے گئے ورکنگ گروپ کی ٹورازم ٹرین و دیگر منصوبوں سے متعلق تجا ویز پر عمل در آ مد کو یقینی بنا یا جا ئے گا ،صو بے کے سرما یہ کا ر آ گے آ ئے اور یہاں مو جو د سر ما یہ کا ری کے مواقعوں سے فا ئدہ اٹھا ئے۔

ان خیا لا ت کا اظہار انہوں نے منگل کو چیمبر آ ف کا مرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبرا ن کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے موقع پر خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کو ئٹہ اختر محمود خٹک بھی مو جو د تھے۔اس سے قبل ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے صدر عبدالصمد مو سیٰ خیل ، نا ئب صدر حا جی اختر کا کڑ ، سابق صدر جمعہ خان با دیزئی ،سا بق سنیئر نا ئب صدر صلا ح الدین خلجی و دیگر نے مہما نوں کا استقبا ل کیا اس موقع پر چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ کے صدر عبدالصمد مو سیٰ خیل ، نا ئب صدر حا جی اختر کا کڑ ،جمعہ خان با دزئی ،صلا ح الدین خلجی ،سید احدآغا وددیگر نے کہا کہ انہیں کو ئٹہ میں ٹورازم (سپاری) ٹرین کے افتتاح کی خوشی ہے البتہ اس کی وجہ سے چمن پیسنجر کو روکنا ٹھیک نہیں انہوں نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صو بے بلو چستان میں ریلوے نظام تبا ہ حال ہے جعفر ایکسریس کے علا وہ کو ئی بھی ٹرین ایسا نہیں جو ملک کے دوسرے شہروں تک ہمیں سفری سہولیات دے سکیں اس با بت ہم نے اپنی آواز محکمہ ریلوے کے وزیر و دیگر حکام تک پہنچا ئی ہے مگر اب تک کسی قسم کے اقدامات ہو تے دکھا ئی نہیں دیتے ، کو ئٹہ میں ٹورازم (سپاری) ٹرین کے سلسلے میں چیمبر کے اراکین صلا ح و مشورہ کے بعد کو ئی لا ئحہ عمل طے کریں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ ٹرین زیادہ لو گوں کی توجہ کا مر کز بنے گا جب کولپور ، بوستان اور دیگر ریلوے اسٹیشنز پر سہولیات اور عوامی توجہ کیلئے اقدامات اٹھا ئے جا ئے ، انہوں نے کہا کہ مذکورہ ٹرین سے کو ئٹہ کے شہری سفری سہولیات بھی حاصل کر سکتے ہیں البتہ تفریح کیلئے چلا ئے جا نے والے ٹرین کے اسٹیشنز پر بچوں اور خواتین کی توجہ کیلئے سہولیات اور دیگر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ چیمبر عوامی فلاح و بہبود کے ہر منصو بے کی کا میابی کیلئے حکو مت اور انتظا میہ کا بھر پور ساتھ دے گی انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقیافتہ مما لک میں ریلوے نظام سرکا ر نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر چلا رہا ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ چمن پیسنجر اور کو ئٹہ ٹور ازم ٹرین نجی شعبے کے حوالے کیا جا ئے۔

انہوں نے کہا کہ غیر محفوظ شاہراہوں پر پیش آ نے والے واقعات اہلیان صو بے کیلئے تشویش کا با عث ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ کرا چی اور ملک کے دیگر بڑے شہروں تک ریلوے نظام کو واپس بحال کیا جا ئے تا کہ عوام اور بزنس کمیو نٹی کو سستا ذریعہ آمد و رفت مل سکے۔ اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویڑن اسفندیار خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ٹورازم یا سپاری ریلوے کی شروعات خوش آئند ہے اس سے لوگ تفریح کے ساتھ ساتھ سفری ضروریات بھی پوری کر سکتے ہیں تاہم عوامی مفاد کے کسی بھی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے صرف حکومتی اقدامات ہی کافی نہیں ہوتے بلکہ اس کے لئے بزنس کمیونٹی اور عوام کا تعاون از حد ضروری ہوا کرتا ہے اسی لئے آج ہم چیمبر کے اراکین سے ملنے آئے ہیں تاکہ ان کا ہمیں درکار تعاون حاصل کیا جا سکے،انہوں نے کہا کہ ٹورازم سپاری ریلوے کے اسٹیشنز کی تزئین و آرائش اور سیاحتی مقامات کے حالت زار کی بہتری ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں ہم رہائش،سفر اور کھانے پینے کی بہترین سہولیات کی عوام کو فراہمی کیلئے کوشاں ہیں اس کے بغیر عوام کا اس منصوبے کی جانب متوجہ ہونا مشکل ہو گا ہم چاہتے ہیں کہ اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے کام کیا جائے،انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو بزنس فرینڈلی ماحول دینے کے لئے ہماری کاوشیں جاری و ساری ہیں،ہم ریسٹورنٹس کے لئے اراضی لیز پر دینے اور ان کی تعمیر کے منصوبوں پر غور کر رہے ہیں ہم صوبے میں بزنس کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے ورکنگ گروپ کی تشکیل کا مشورہ دیا اور کہا کہ چیمبر کے اراکین اور ہمارے آفیسران پر مشتمل ورکنگ گروپ تجاویز لینے کے بعد پلان مرتب کرے گاانہوں نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ اور ٹورازم ٹرین کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ عوام کے اعتماد کو بحال کیا جائے۔

اس موقع پر ڈویڑنل سپرنٹینڈنٹ ریلوے اختر محمود خٹک کا کہنا تھا کہ چیئرمین ریلوے کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ دنوں ٹورازم (سپاری)ٹرین کا آغاز کردیا گیا ہے اس مقصد کیلئے چمن پیسنجر کے کوچز کو بروئے کار لایا گیا ہے جس پر اہلیان چمن نے اعتراضات بھی اٹھا دئیے ہیں البتہ ہم نے انہیں بتا دیا ہے کہ عید کے بعد ہمیں نئے کوچز ملیں گے جس کے بعد پیسنجر ٹرین کو نہیں چھیڑا جائے گا ہم نے گزشتہ دنوں چار کوچز پر مشتمل ٹرین چلائی یہ ٹرین بوستان سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے کولپور تک چلائی جا رہی ہے جس پر یومیہ ایک لاکھ روپے خرچ ہوں گے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ گزشتہ روز اس ٹرین سے ہمیں صرف 22سو روپے ہی حاصل ہوئے انہوں نے کہا کہ کولپور اور بوستان میں ریسٹ ہاؤسز ہیں تاہم بچوں اور خواتین کیلئے مزید سہولتیں دینے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف جعفر ایکسپریس چلائی جا رہی ہے کراچی تک ٹرین سروس چلانے کیلئے کوشاں ہیں ہمیں ٹوریسٹ ٹرین چلانے میں کوئی دقت نہیں ہیں بلکہ چیئرمین ریلوے اس منصوبے کی ہر صورت میں کامیابی چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ریلوے اوور ہالنگ کیلئے بھیجی گئی ہیں وزارت چاہتا ہے کہ ٹوریسٹ اور چمن پیسنجر ٹرین پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کئے جائے۔

اس موقع پر رفیع اللہ کاکڑ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کو درکار بزنس پلان کیلئے ان کی ٹیم کی خدمات ہمیشہ سے پیش خدمت ہیں ٹرین کے کلر اور دیگر سے متعلق ہمیں چیمبر اراکین کی آرائ کا انتظار ہے انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کیلئے صوبے میں زرعی ،ڈیری فارمز،کھجور پراسیسنگ پلانٹ،پارکنگ پلازوں ،ہاؤسنگ اسکیمات و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ایک ماہ کے مختصر عرصے کے بعد وہ اس سلسلے میں مزید معلومات بھی دیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں