بارڈر کی بندش سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں، مولانا محمد ہاشم آغا

منگل 30 اپریل 2024 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) جمعیت علماء اسلام ضلع چاغی کے وفد نے احتجاجی کیمپ میں بیٹھے زمباد مالکان اور بیروزگار نوجوانان سے اظہار یکجہتی کیا۔وفدمیں قائم مقام ضلعی امیرسیدمولانامحمدہاشم آغا،ضلعی جنرل سیکرٹری سردار نجیب جان سنجرانی،حافظ علی محمد بڑیچ،امداداللہ سیاہ پاد،ملک نذرجان درانی اور عبدالقدیر خان بڑیچ شامل تھے۔

وفدنے زامیاد مالکان کیمطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت علماء اسلام ہر فورم پر آواز بلندکریگی۔ مشکل کی اس گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اس سے پہلے بھی اعلی حکام سے اس مسئلے پربات چیت کرکے بیروزگار نوجوانوں کی نمائندگی کی ہے۔متاثرین نے وفدسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ضلع چاغی کے لوکل بیروزگار نوجوانوں (جن کامکمل ڈیٹابھی موجودہی)کے انٹری کامسئلہ فوری حل کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ضلع چاغی کے لوگوں نے قسط اور پیمنٹ پر گاڑیاں خریدکر بارڈرپر روزگار شروع کیامگر اب ان پر نان شبینہ پیداکرنے کے دروازے بند کئے جارہے ہیں۔ اگر گورنمنٹ کے پاس جن افراد کے بارے میں مکمل ثبوت موجودہے کہ وہ ضلع چاغی کے باشندے نہیں ہیں تو ان کے نام پروف کے ساتھ منظرعام پرلاکر انہیں انٹری لسٹ سے نکال دیں اور ان کی جگہ ضلع چاغی کے لوکل افراد کے نام شامل کئے جائیں ہمیں اس اقدام پرکوئی اعتراض نہیں ہوگامگر اس طرح سب کے سب کو بیروزگاری کے دلدل میں دھکیلنا غریبوں کے معاشی قتل کے مترادف ہوگا۔

وفدنے ضلعی انتظامیہ اورحکام بالاسے گزارش کی کہ بیروزگار نوجوانوں کے مسئلے کاحل نکال کر انہیں روزگار کرنے کاموقع دیاجائے۔کئی دنوں سے بے سہارانوجوان احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں۔اور پیچھے ان کے گھروں میں فاقوں نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ان کے گھروں کے چولہے بج ں*چکے ہیں۔مہنگائی کے اس دور میں ایک پل جینا پل پل مرنے سے بھی زیادہ اذیت ناک ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں