جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کا70 ویں روز دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 17 مئی 2024 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی وریسرچ سینٹرز کے زیر اہتمام تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی پر بلوچستان یونیورسٹی کیمین گیٹ سریاب روڈ کے مقام پر احتجاجی کیمپ 70 ویں روز کو بھی دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ احتجاجی دھرنا زیر قیادت بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدرشاہ علی بگٹی دیا گیا۔

دھرنیسے شاہ علی بگٹی پروفیسرڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ، فریدخاناچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، پروفیسر سنگت رفیق، سید شاہ بابر، گل جان کاکڑ، ، راحیل بھنگر ور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 70 روز کے پرامن احتجاج کے باوجود جامعہ بلوچستان اور ریسرچ سینٹرز کے لئے گذشتہ چار مہینوں اور جون تک کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے بیل آٹ پیکیج فراہم نہیں کیا گیا نتیجے میں اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

مقررین نیکہا کہ اگر دو دنوں میں وزیراعلی و پارلیمانی کمیٹی کے وعدے کے مطابق فنڈز جاری نہیں کیا گیا تو جوائنٹ ایکشن کمیٹی سخت احتجاج شروع کرنے پر مجبور ھوگی جس میں صوبائی اسمبلی کے سامنے مستقللا احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔مقررین نے اعلان کیا کہ جب تک مالی بحران کا مستقل حل نہیں نکالا جائے گا ہم چین سے نہیں بیٹھیںگے، انہوں نے وزیر اعلی و گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان،ریسرچ سینٹرز و دیگر جامعات کو درپیش سخت مالی بحران کی مستقل حل کیلئے آنے والے سالانہ بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے اور انڈونمنٹ فنڈز کے لئے پانچ ارب روپے مختص کریں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ بروز سوموار 20 مئی کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا جائے گا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں