ں*آئین پاکستان کے تحت معلومات تک رسائی شہریوں کابنیادی حق ہے، سیاسی و سماجی رہنماء

ہفتہ 25 مئی 2024 22:30

ص*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2024ء) سیاسی وسماجی اوروکلا رہنمائوں، بیوروکریسی اور صحافیوں نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت معلومات تک رسائی شہریوں کابنیادی حق ہے،عوامی فنڈزکے استعمال میں شفافیت کوبرقراررکھنے کیلئے آرٹی آئی کے قانون پرعملدرآمد ناگزیرہے، لا کے رول آف بزنس بن چکے ہیں اوربہت جلدانفارمیشن کمشنرزکی تعیناتی عمل میں لا کر آر ٹی آئی کے قانون کوفعال بنایاجائے گا۔

ان خیالات کااظہارایم پی اے سنجے کمار، سیکریٹری انفارمیشن عمران خان، ڈی جی پی آرنورکھیتران، نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹراسحاق بلوچ، ایڈبلوچستان کے ایگزیکٹیوڈائریکٹرعادل جہانگیر، سابق صدر بلوچستان ہائیکورٹ بارعبد المجید کاکڑ ایڈووکیٹ،ڈائریکٹر ہیومن رائٹس اسفندیار بادینی، میربہرام لہڑی، بہرام بلوچ ودیگرنے ایڈبلوچستان کے زیراہتمام منعقدہ سیمینارکے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سیمینارمیں مختلف سرکاری محکموں کے آفیسران،وکلا، سول سوسائٹی، صحافی تنظیموں کے رہنما اورمختلف جامعات کی طالبات نے شرکت کی۔اس موقع پرایم پی اے سنجے کمار نے کہا کہ جب معلومات تک رسائی کے بل پرکام شروع ہواتواس وقت ملک میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اوراب بھی ہماری جماعت اچھی پوزیشن میں ہے، انہوں نے آرٹی آئی کے قانون میں درپیش رکاوٹوں کوحل کرنے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان سے ملاقات کرکے اس قانون کرفعال بنانے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

سیکریٹری انفارمیشن عمران خان نے کہا کہ آر ٹی آئی کے ایکٹ کے رول آف بزنس منظور ہوچکے ہیں اور رواں مالی سال کے دوران ایک انفارمیشن کمشنر تعینات کریں گے، انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے عوامی نمائندگان کے کام کو چیک اینڈ بیلنس کرتے ہوئے فیصلہ سازی کے عمل میں عوام کی بھرپور شمولیت کویقینی بنایاجاسکتا ہے اورہیلتھ، تعلیم اور دیگر محکموں میں جاری منصوبوں کے حوالے سے معلومات تک رسائی ہوگی۔

نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے کہا کہ آرٹیکل 8 سے 28 تک قوانین شہریوں کے بنیادی حقوق سے منسلک ہیں، آئین شہریوں اور ریاست کے درمیان ایک دستور ہے اور اس کے ذریعے شہریوں اورریاست کے درمیان رشتہ بنتا ہے مگرہم نے اس کو ایک کتاب بناکر بندکررکھا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ آرٹی آئی کے قانون پرعملدرآمدکرکے صوبوں کوان کاحق دیاجائے۔

سابق صدر بلوچستان ہائیکورٹ بارعبد المجید کاکڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ معلومات تک رسائی بنیادی انسانی حق ہے اوریہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ڈائریکٹر ہیومن رائٹس اسفندیار بادینی نے کہا کہ ہمارے یہاں عجلت میں ایکٹ تو پاس کئے جاتے ہیں مگر پالیسی اور دیگر ضروری دستاویزات کے حوالے سے سستی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگ قانون سازی کے ثمرات سے محروم رہ جاتے ہیں۔

ایڈبلوچستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی سے فروری 2021 میں آر ٹی آئی ایکٹ 2021 پاس ہوامگراب تک انفارمیشن کمشنران کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاسکی، ایڈبلوچستان عرصہ درازسے اس حوالے آگاہی مہم چلاکرمختلف سیشن منعقدکررہی ہے اورہم اپنی جدوجہدجاری رکھیں گے۔مقررین نے کہاکہ معلومات تک رسائی کاقانون بدعنوانی کاخاتمہ کرنے کیساتھ ساتھ احتساب کے عمل کوبہتربناتاہے اوراس سے عوامی مفادکے منصوبوں کے حوالے سے تصدیق شدہ معلومات تک رسائی ممکن ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں