خواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان اور چین کی مختلف کمپنیوں کے مابین معاہدے

جمعرات 20 جولائی 2023 19:21

رحیم یارخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2023ء) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان اور چین کی مختلف کمپنیوں کے مابین معاہدے طے پا گئے ، خواجہ فرید یونیورسٹی کے 150 انجینئرز کو3 ماہ کی تربیت فراہم کرنے کے بعد انہیں چین اور افریقہ کی مختلف کمپنیوں میں ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے۔

خواجہ فرید یونیورسٹی اور ٹینگ انٹرنیشنل ایجوکیشن بیجنگ، چین کے درمیان ہوئے ان معاہدوں کے تحت یہ کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کے طالب علموں کو ملنے والے سب سے بڑے مواقع ہیں جو مستقبل قریب میں خواجہ فرید یونیورسٹی کے طالب علموں کو نہ صرف بین الاقوامی کمپنیوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کریں گے بلکہ یہ طالب علم قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کا نام بھی روشن کریں گے۔

(جاری ہے)

چینی ادارے خواجہ فرید یونیورسٹی کے طلبہ کو صنعتی ، تکنیکی اور ٹیکنالوجی سے متعلق تربیت فراہم کریں گے تاکہ ان نوجوانوں کو بین الاقوامی پراجیکٹس کا حصہ بننے کے قابل بنایا جاسکے۔یہ معاہدے چین کے شہر ہینگ ژو میں جاری 2023ء انٹرنیشنل فورم اور تربیتی ورکشاپ برائے بائیو ڈی گریڈ ایبل میٹریلز ٹیسٹنگ ٹیکنالوجی کی سائیڈ لائنز پر کیے گئے جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے خواجہ فرید یونیورسٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹینگ انٹرنیشنل ایجوکیشن بیجنگ ، چائنہ کےنائب صدر ژانگ ژین گوو اوردیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

ہینگ ژو میں ہونے والی اس تقریب میں دنیا کے مختلف ماہرین شرکت کررہے ہیں جن کا مقصد ماحولیاتی استحکام کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کرنا اور اپنی تحقیقات کو عملی شکل دینا ہے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں اپنا مقام بنانے کے لیے نوجوانوں کو عصر حاضر کے تقاضو ں سے ہم آہنگ تعلیم اور تربیت فراہم کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا خواجہ فرید یونیورسٹی سے فارغ التحصیل 150 انجینئرز جب چین میں اعلیٰ اداروں سے تربیت حاصل کرنے کے بعد عملی میدان میں قدم رکھیں گے تو وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر ایسی خدمات فراہم کرنے کے قابل ہوں گے جو معاشرے کی بہتری کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے دوست ملک کے تعلیم و تجربے اور عملی اقدامات سے استفادہ کریں ۔

انہوں نے بتایا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طالب علم فاطمہ فرٹیلائزر، فوجی فرٹیلائزر ، یونی لیور سمیت ملک کے کئی نامور اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خواجہ فرید یونیورسٹی معیار تعلیم اور ریسرچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے بتایا کہ پاکستان میں نان ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کے خلاف بھرپور کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ٹینگ انٹرنیشنل ایجوکیشن بیجنگ نے خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر ٹیکنیکل ایجوکیشن ، تربیت اور دیگر شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کااظہار کیا تاکہ خواجہ فرید یونیورسٹی کے طلبہ کو بین الاقوامی پراجیکٹس کا حصہ بنایا جاسکے۔ خواجہ فرید یونیورسٹی کے ٹریژر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال بھی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کے ہمراہ ہیں جب کہ بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ میں دنیا کے مختلف ممالک کے مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔

رحیم یار خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں