موجودہ دور میں ملک کو صرف صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے، صنعتوں کو فروغ دیئے بغیر بے روز گاری، غربت کا خاتمہ نہیں ہو سکتا، بھاری و جدید مشینری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، چین کے تعاون سے 10ہزار400میگا واٹ کے منصوبے مکمل کریں گے، پاکستان کی ترقی میں انجینئرز اہم کردار ادا کر سکتے ہیں

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسلا میں دی گئی بریفنگ سے خطاب

ہفتہ 6 دسمبر 2014 13:49

ٹیکسلا (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں ملک کو صرف صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے، صنعتوں کو فروغ دیئے بغیر بے روز گاری، غربت کا خاتمہ نہیں ہو سکتا، بھاری و جدید مشینری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، چین کے تعاون سے 10ہزار400میگا واٹ کے منصوبے مکمل کریں گے، پاکستان کی ترقی میں انجینئرز اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

وہ ہفتہ کو ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسلا کے حکام کی طرف سے دی گئی بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ کے شعبے کی ترقی میں ہیوی مکینیکل انڈسٹری کا اہم کردار ہے، انجینئرنگ کے شعبے میں ترقی سے ہی ایٹمی شعبے کی کارکردگی بہتر ہوئی،اب پاکستان کی ترقی میں انجینئرز اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور پچھلی دو دہائیوں سے انجینئرنگ کے شعبے میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ملک کو صرف اور صرف صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتوں کو فروغ دیئے بغیر بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ ممکن نہیں، بھاری اور جدید مشنری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، احسن اقبال نے کہا کہ محدود ریاستی وسائل بہتر منصوبہ کے تحت بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، اب ملکی بر آمدات 25 ارب سے 150 ارب تک، بڑھانے کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس کیلئے حکومت نے نئے پراجیکٹ شروع کئے ہیں اور چین کے تعاون سے 10 ہزار 400 میگا واٹ کے منصوبے مکمل کریں گے، توانائی کے زیادہ تر منصوبے 2018ء میں مکمل ہوں گے اور اس وقت تک ہم پاور پلانٹس خود بنانے کی صلاحیت بھی حاصل کرلیں گے۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں