حکومت نے تعلیمی ادارے 25جنوری کو کھولنے کے سابقہ فیصلے پر پھر یوٹرن لے لیا،چوہدری ناصر محمود

ًیکم فروری کو تعلیمی ادارے کھولنے کی وجہ پنجاب میں ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کا آغاز ہے 10ماہ سے بند تعلیمی ادارے حکومتی علم دشمن پالیسیوں اور زمینی حقائق کے برعکس فیصلوں کا شکار ہیں۔ لہذا ہم سب اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ، کنوینئرسپریم کونسل آف آل پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشنز

ہفتہ 16 جنوری 2021 21:52

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2021ء) حکومت نے تعلیمی ادارے 25جنوری کو کھولنے کے سابقہ فیصلے پر پھر یوٹرن لے لیا ،یکم فروری کو تعلیمی ادارے کھولنے کی وجہ پنجاب میں ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کا آغاز ہے 10ماہ سے بند تعلیمی ادارے حکومتی علم دشمن پالیسیوں اور زمینی حقائق کے برعکس فیصلوں کا شکار ہیں۔ لہذا ہم سب اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار سپریم کونسل آف آل پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشنوں کے کنوینئر چوہدری ناصر محمود نے سپریم کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد اپنے ایک بیان میں کیا ویڈیو لنک کے ذریعے بلائے گئے اجلاس میں ملک اظہر محمود،ابرار احمد خان، ڈاکٹر محمد افضل بابر،زعفران الٰہی،چوہدری محمد طیب ،سید منور حسین،محمد آصف، حافظ محمد بشارت، صابر رحمن بنگش، انعام الدین قریشی، مظہر الاسلام اور سعید عباسی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء نے 4 جنوری کے فیصلے کے برعکس یکم فروری کو تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا اور کہاکے تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔ حکومتی غیرسنجیدگی کی اگر یہ ہی حالت رہی تو بچوں کے تعلیمی نقصان کا ازالہ کس بھی طرح ممکن نہیں ہوگا۔ تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے ایک ہفتہ آگے لے جانے کی منطق سمجھ سے بالا ہے۔

حکومت اس طرز عمل سے کونسے اہداف حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اگر تعلیمی ادارے مکمل ایس او پیز کے تحت کھولنے ہیں تو پھر 25 فروری کو کیوں نہیں۔ چوہدری ناصر محمود نے کہا کہ سپریم کونسل اپنے سابقہ فیصلہ پر قائم رہتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ چودھری ناصر محمود نے کہا کہ حکومت یکم فروری کو بھی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان نہ کرتی اگر یکم فروری سے محکمہ صحت کی طرف سے پنجاب میں ٹائیفائیڈ ویکسینیشن کی مہم شروع نہ کرنا ہوتی چوہدری ناصر محمود نے ان سے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے تعلیمی شعبہ کو بالکل تباہ و برباد کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ اس 90% والدین بچوں کو اسکول بھیجنے پر راضی ہیں ان میں بھی حکومتی رویہ کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے کے حکومت نے ہمارے بچوں کے تعلیمی مستقبل کو تباہ کردیا ہے بدقسمتی سے اس وقت 70لاکھ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہوگئے ہیں اور اب مجموعی طور پر 3 کروڑ کے قریب بچے آؤٹ آف سکول ہیںبچوں میں چائلڈ لیبر کا رجحان بڑھ گیا ہی

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں