کمشنر سرگودھا ڈویژن نے شہر میں ناکارہ واٹر فلٹریشن پلانٹس کو مستقل بنیادوں پر چلانے کیلئے ایک ہفتہ میں پلان طلب کر لیا

منگل 14 مئی 2024 20:15

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) کمشنر سرگودھا ڈویژن محمد اجمل بھٹی نے شہر میں ناکارہ واٹر فلٹریشن پلانٹس کو مستقل بنیادوں پر چلانے کے لیے ایک ہفتہ میں پلان طلب کرلیا ہے۔ یہ احکامات اُنہوں نے منگل کے روز اپنے دفتر کے کانفرنس روم میں پنجاب کونسل آف ریسرچ آف واٹر ریسویس کے بریفنگ اجلاس میں جاری کیے۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر) اورنگزیب حیدر خان،ایس ای پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید صولت رضا، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ بلال حسن اور چیف آفیسرمیونسپل کارپوریشن کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرگودھا شہر میں سالانہ تقریباً 550 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوتی ہے اور اس بارشی پانی کو مختلف ذرائع سے محفوظ بنا کر کھیتی باڑی اور گھریلو استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مزید بتایا گیا کہ بارشی پانی کو جدید ذرائع سے زمین میں شامل کرکے کھارے پانی کو قابل استعمال میں لانے کے ساتھ ایسے علاقے جہاں زیر زمین پانی بہت نیچے ہے اس کو اوپر لانے میں مدد بھی مل سکتی ہے۔

اس پراجیکٹ کے تحت شہر کے ایسے علاقے جہاں بارشی پانی زیادہ مقدار میں جمع ہو جاتا ہے وہاں کنویں بنا کر پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں چھوٹے ٹینک رکھ کر بارش کے پانی کو سبزہ وغیرہ کے استعمال کے قابل بنایا جا سکتا ہے،اس منصوبے پر انتہائی کم لاگت آتی ہے۔ کمشنر نے پنجاب کونسل آف ریسرچ واٹر کو آزمائشی بنیادوں پر شہر میں چار مختلف مقامات پر ایسے تالاب بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا، کامیاب ہونے کی صورت میں اس کا دائرہ کار مزید نشیبی علاقوں میں پھیلایا جائے گا۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں