ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوشن کے زیر اہتمام کریمنل جسٹس سسٹم کی موضوع پرسیمینار کا انعقاد

ہفتہ 18 مئی 2024 22:59

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2024ء) ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوشن کے زیر اہتمام کریمنل جسٹس سسٹم کی موضوع پرسیمینار کا انعقادکیاگیا، جس کی صدارت پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کی۔سیمینارمیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اکمل خان،کمشنر سرگودہا ڈویژن محمد اجمل بھٹی، ریجنل پولیس آ فیسر شارق کمال صدیقی، ڈی پی او ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی، ڈپٹی پراسیکیوٹر ز احمد سعید، سلطان چھٹہ، ارشد فاروقی، جیل سپرنٹنڈنٹ ابوبکر اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر احسان اللہ ٹوانہ سمیت بار عہدیداران اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ معاشرے کے اندر سے جرائم کے خاتمہ کے لئے ہم سب ایک پیج پر ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس اور پراسیکیوشن کی کوارڈی نیشن کو بہتر بنایا جارہاہے۔ اُنہوں نے کہاکہ کریمنل جسٹس سسٹم میں جب تک عدلیہ، بار، پولیس، جیل حکام، پراسیکیوشن اور انتظامی ادارے ایک دوسر ے کی اہمیت کو نہیں سمجھیں گے تو انصاف کی جلد فراہمی عوام الناس کو ممکن نہیں ہوسکے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ معاشرے کو بہتر بنانے کیلئے پی ایس ایف اے سسٹم کی بہتری پر کام ہو رہاہے۔ تمام امور میں ڈیجیلائزیشن کی گئی ہے۔ پراسیکیوشن عدلیہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل رہی ہے جبکہ پولیس کو بھی ہر ممکن معاونت کی جارہی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ پنجاب کے16 اضلاع میں پراسیکیوشن سہولت سنٹر قائم کئے جاچکے ہیں جبکہ تفتیشی افسران اور پراسیکیوشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ضلع کی سطح پر ہر ما ہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا جارہاہے۔

ڈسٹرکٹ سیشن جج اکمل خان نے کہاکہ پولیس، عدلیہ او رپراسیکیوشن سمیت دیگر اداروں کا بنیادی مقصد انصاف کی فراہمی ہے۔ عوام ہمیں عزت جبکہ ریاست تمام سہولیات فراہم کر تی ہے کریمنل جسٹس سسٹم میں پراسیکوٹر کا انتہائی اہم رول ہے۔ بد قسمتی سے پراسیکیوٹرز کے پاس سہولیات کا فقدان ہے لیکن موجودہ پراسیکیوٹر جنرل نے اپنے ادارہ میں بڑی انقلابی تبدیلیاں کی ہیں۔

تمام محکموں کے مابین گیپ کو ختم کیاہے۔ سیشن جج نے مزید کہاکہ تفتیش بہتر ہو گی تو پراسیکیوٹر بہتر انداز میں عدالت میں ا پنا نقطہ پیش کر سکے گا۔کمشنر محمد اجمل بھٹی نے کہاکہ پراسیکیوشن اور جسٹس کو مل کر سکلز اور کپیسٹی بلڈنگ کرنا ہو گی۔ اُنہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن کو اختیار ہونا چاہیے کہ اگر کیس نہیں بنتا تو وہ خود ہی ختم کر دے تاکہ عدلیہ پر کیسز کا بوجھ نہ پڑے۔

آر پی او شارق کمال صدیقی کا کہنا تھا کہ کریمنل جسٹس سسٹم کا بنیادی مقصد مظلوم کا ہاتھ پکڑ کر اس کو انصاف فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ تفتیش سے انصاف تک کے تمام مراحل کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا تھا۔ پراسیکیوشن اس سسٹم میں پیچھے رہ گیا تھالیکن اب تمام ادارے ایک پیج پر آ گئے ہیں۔ محکموں کے مابین کیپ ختم ہو رہاہے۔ ہم آھنگی ہو گی تو سائل کو جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ سیمینار سے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر احسان اللہ ٹوانہ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔بعدازاں پراسیکیوٹر ز جنرل نے مہمانوں میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کیں۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں