سکھر انتظامیہ کی عدم توجہ ،دریائے سندھ کے کنارے کچہ بندر پر خانہ بدوشوں کی آبادکاری شروع

حکومت کی جانب سے دی جانیوالی امداد کے باوجود کچہ بندر پر دوبارہ جھونپڑیاں قائم، شہری حلقوں میں تشویش کی لہر

اتوار 25 جولائی 2021 19:15

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2021ء) سکھر انتظامیہ کی عدم توجہ ،دریائے سندھ کے کنارے کچہ بندر پر خانہ بدوشوں کی آبادکاری شروع ،حکومت کی جانب سے دی جانیوالی امداد کے باوجود کچہ بندر پر دوبارہ جھونپڑیاں قائم، شہری حلقوں میں تشویش کی لہر ،کمشنر سکھر و دیگر بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق سکھر انتظامیہ کی نااہلی اور عدم توجہی کے باعث دریائے سندھ کے کنارے کچہ بندر پر ایک بار پھر خانہ بدوش لوگوں نے اپنی جھونپڑیاں ڈالنا شروع کردی ہے دریائے سندھ کے کنارے دعا چوک تا زیرہ پوائنٹ پرانہ سکھر کے مقام تک خانہ بدوشوں نے کچے مکانات بنا کر رہائش اختیار کرنا شروع کردی ہے جو انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنتی جارہی ہے واضع رہے کہ چند سال قبل حکومت سندھ اور سکھر انتظامیہ کی جانب سے سیلاب کے ممکنہ خطرات کے پیش نظردریائی پشتوں کو مضبوط کرنے سمیت لوگوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے سکھر کے دریائے سندھ کے کنارے ا?باد کچہ بندر پر رہائش ہزاروں خاندانوں کو کو خالی کرایا گیا تھا اور انہیں روہڑی کے قریب پلاٹ اور بھاری معاوضہ ادا کیا گیا تھا لیکن پلاٹ اور معاوضہ ملنے کے باوجود خانہ بدوش افراد نے ایک بار پھر دریائے سندھ کے کنارے اپنے ڈیرے جمع لئے ہیں باخبر زرائع کے مطابق خانہ بدوش افراد کی رہائش کے عیوض سکھر میونسپل کارپوریشن ،محکمہ ا?پباشی،پولیس و دیگر متعلقہ محکموں کے عملے کو ماہانہ کی بنیاد پر معاوضہ بھی ادا کیا جارہا ہے دوسری جانب دریائے سندھ کے کنارے دوبارہ ا?بادکاری پر شہری حلقوں میں گہری تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے اور انہوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں