Haal Hi Mein Honay Walay Fashion Show Ke Nnat Naye Ineqad Ki Jhalak

Haal Hi Mein Honay Walay Fashion Show Ke Nnat Naye Ineqad Ki Jhalak

حال ہی میں ہونے والے فیشن شو کے نت نئے انعقاد کی جھلک

پہاڑوں کے درمیان سپین میں بچوں نے میلہ لوٹ لیا میڈرڈ میں مرسڈ یز بینز فیشن ویک اور ہانگ کانگ میں فیشن کے جدید جلوے

بدھ 20 فروری 2019

 غلام زہرا
فیشن انسانی رویوں کی طرح بدلتا ہے اس کے رنگ ڈھنگ کی قریب ترین مثالیں انسان کے پہناوے سے ملتی ہیں ۔مشرقی یا قومی لباس کے دلدادہ لوگ بھی فیشن کی تبدیلی سے مستثنیٰ نہیں رہے تھے ۔بدلتے موسموں کی مناسبت سے خوبصورت رنگوں میں تیار کردہ ملبوسات تمام عمر کے لوگوں کی اولین ترجیح بن جاتے ہیں ۔دیکھا جائے تو اس وقت فیشن انڈسٹری کے رنگ ہمیں فلموں ،ٹی وی ڈراموں ،میوزک پروگراموں سمیت دیگر کئی شعبوں میں دکھائی دیتے ہیں۔
فیشن انڈسٹری کی بدولت لوگوں کے ملبوسات اور فیشن میں نمایاں تبدیلی آئی ہے ۔زندگی کا شاید ہی کوئی شعبہ ہو گا جو فیشن کی زد سے محفوظ ہو ۔جس بھی انداز میں ہو فیشن بہر حال تبدیلی کا مظہر ہے اور تبدیلی زندگی کی اہم ترین علامت ہے ۔

(جاری ہے)


نت نئے ملبوسات کو متعارف کرانے کے لئے دنیا بھر میں فیشن شو کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔جن میں نامور
ڈیزائنز اپنے تیار کردہ ملبوسات کو لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔

یہی وجہ ہے کہ کسی ملک میں فیشن ویک کا اختتام ہورہا ہو تا ہے تو کسی ملک میں آغاز ۔ان ٹرینڈز کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے حال ہی میں ہونے والے فیشن شو کے نت نئے انعقاد کی جھلک دیکھتے ہیں ۔
فیشن شو تو آپ نے بہت دیکھے ہوں گے لیکن گزشتہ دنوں انڈونیشیا میں پہاڑوں کے درمیان ایک دلچسپ منفرد فیشن شو کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ماڈلز نے روایتی ملبوسات زیب تن کرکے واک کی اور فیشن شو میں اپنے حُسن کے جلوے بکھیرے۔
انڈونیشیا میں پہاڑوں کے درمیان ایک منفرد فیشن شو تھا۔
معروف فیشن ڈیزائنر لیا افیف کی جانب سے برومونامی پہاڑوں کے درمیان منعقد کیے جانے والے اس فیشن شو میں ماڈلز نے روایتی ملبوسات زیب تن کرکے ڈیک پر فیشن کے جلوے بکھیرے۔اس
موقع پر فیشن کے دلدادہ افراد بھی بڑی تعداد میں یہ شو دیکھنے کیلئے موجود تھے ۔واضح رہے کہ فیشن ڈیزائنر کے ان ملبوسات کو ہانگ کانگ میں منعقد ہونے والے فیشن ویک میں بھی پیش کیا گیا۔

ہانگ کانگ میں فیشن کے جدید جلوے لیے فیشن ویک کے 50ویں ایڈیشن میں حسین ماڈلز نے روایتی اور مغربی ملبوسات میں ریمپ پر واک کرکے فیشن کے جلوے بکھیرے۔فیشن ویک کے دوران مختلف مشہور فیشن ڈیزائنرز کے تیار کردہ موسم خزاں اور سرما کے دیدہ زیب ملبوسات پیش کئے جو فیشن کے دلدادہ افراد کی توجہ کا مرکز بنے ۔چارروز تک جاری رہنے والے اس فیشن ویک کے دوران 13ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً1400ڈیزائنرز کے سینکڑوں دیدہ زیب ملبوسات پیش کئے گئے۔

جہاں بڑے دکھارہے ہیں فیشن کے جلوے تو بچے کیوں رہیں ان سے پیچھے۔حال ہی میں سپین میں ننھے منے ستاروں کا فیشن شو منعقد ہوا جہاں چھوٹے بچوں نے نئے فیشن کو انوکھے انداز میں متعارف کرایا۔
موسم سرما کے جن ملبوسات کو بچوں نے شوکیس کیا۔ان میں سوئیٹرز،کیپس،ننھے منے اوورکوٹ اور جیکٹس نمایاں تھیں ۔کھلتے رنگوں سے آراستہ ان ملبوسات میں کیٹ واک کرکے بچوں نے فیشن کا یہ میلہ لوٹ لیا۔
کڈز فیشن شو میں ننھے منے پھولوں کے جلووں سے شائقین خوب محفوظ ہوئے۔
اس کے چند دن بعد ہی اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں فیشن ویک پوری رعنائیوں کے ساتھ شروع ہوا۔رنگا رنگ مرسڈیز بینز فیشن ویک میں اسپین سمیت مختلف ممالک کے ڈیزائنرز نے سال 2019 کی موسم سرما اور خزاں کی مناسبت سے اپنی کلیکشن پیش کی ۔فیشن ویک کے دوران خوبصورت ماڈلز نے مختلف ڈیزائنرز کے تیار کردہ نت نئے روایتی اور مغربی ملبوسات زیب تن کیے اور ریمپ پر جلوے بکھیرے۔

ایونٹ کے دوران فیشن کے دلدادہ افراد کی بھی بڑی تعداد نے یہاں کا رخ کیا،24جنوری سے شروع ہونے والا یہ ایونٹ 6روز تک رنگینیاں بکھیرنے کے بعد 29جنوری کو اختتام پذیر ہوا۔
 نیا فیشن چل پڑتاہے تو بہت سے افراد اس کے پیچھے ہو لیتے ہیں ۔فیشن کے اثرات تو یقینا سبھی لوگوں پر پڑتے ہیں ۔بوڑھے ،جوان مردوعورت ،بچے سبھی اس سے متاثر ہوتے ہیں ۔فیشن بھی موسم کی طرح ہوتا ہے ،آتا ہے ،رکتا ہے ،چلاجاتا ہے اور پھر واپس آتا ہے ۔

فیشن کے حوالے سے ضروری بات یہ ہے کہ اس میں کامیابی کا دارومدار حسن اور عمر سے منسلک ہوتا ہے یعنی ایک مخصوص قسم کا واضح تناسب اسی سے شخصیت اُبھرتی ہے ،گویا توازن کے بغیر یہ تاثر ماند پڑجاتا ہے اور شخصیت کو نقصان پہنچتا ہے لہٰذا یہ ضروری ہے کہ آپ فیشن کا انتخاب سوچ سمجھ کرکریں اور بھیڑ چال سے گریز کریں ۔فیشن اپناتے وقت نقالی سے بچیں ،جو چیز کسی پر اچھی لگتی ہو ضروری نہیں کہ وہی آپ پر بھی اچھی لگے۔

مثال کے طور پر اگر آپ کا جسم موٹاہے تو آپ کو بہت ڈھیلا لباس نہیں پہنا چاہئے۔اسی طرح بعض خواتین میں زیورات پہننے کا سلیقہ نہیں ہوتا۔اسی طرح بہت بھاری اور چمکدار زیورات بھی نہیں پہننے چاہئیں ۔فیشن کی اندھی تقلیدسے ایک طرف تو آپ کا بجٹ متاثر ہوتا ہے اور دوسری طرف محفلوں میں آپ کی شخصیت تماشا بن جاتی ہے ،نوموزوں لباس،فضول قسم کے زیورات وغیرہ پہنے ہوئے شخص کی طرف سب دیکھتے ہیں اور چونکہ اس کا تاثر بُرا ہوتا ہے ۔

شخصیت ایک تماشا بن جاتی ہے ۔جب بھی کوئی فیشن اپنایا جائے۔غور سے دیکھیں ،یہ آپ پر سوٹ کرے گا یا نہیں ،اس کے بعد ہی اسے اپنائیں ۔لباس اور زیورات کا مقصد دراصل اپنے آپ کو پروقار ،متاثرکن بنانا ہوتا ہے ۔اگر یہ آپ کو خوبصورت نہ بنا رہا ہو تو یہ بے معنی ہے ۔غلط قسم کی چوائس سے آپ کو سوائے شرمندگی کے کچھ نہیں ملے گا۔موسم اور فیشن کے اہم رابطہ کو بھی سمجھنا چاہئے۔

موسم گرما میں ہمیشہ ہلکے رنگ کا لباس اچھا ہوتا ہے ۔مثلاً ہلکا آسمانی،ہلکا سبز،گلابی ،ہلکا گرے کلر بہتر ہوتا ہے ۔اسی طرح سردیوں کے موسم میں لباس کیلئے ایسے رنگ چنیں جو چارمنگ ہوں ۔مثلاً پرپل کلر یا اور نچ،سرخ رنگ بھی اس موسم میں استعمال ہو سکتا ہے ۔لباس کے معاملے میں ہمیشہ ایک ہی طرح کا لباس مسلسل پہننا اچھا نہیں ہوتا ۔اس سے آپ کو دیکھ کر شدید یکسانیت کا احساس ہوتا ہے ۔
لباس میں ورائٹی ضروری ہے ۔
ویل ڈریس افراد سوسائٹی میں عزت وتو قیر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔لباس نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے ،لباس عمدہ سلا ہوا ہونا چاہئے ۔صاف ہونا چاہئے ۔لباس کے ضمن میں شخصیت اور رنگ کا توازن ضروری ہوتا ہے ۔اسی طرح لباس کی تراش خراش کا معاملہ ہوتا ہے ۔معمولی قیمت کا کپڑا بھی اگر عمدگی سے کٹا اور سلا ہوا ہوتو اس کی سلائی بہت عمدہ نظر آتی ہے ۔جو لباس مہنگے کپڑے کا ہو مگر تراش خراش اچھی نہ ہوتو وہ آپ کی شخصیت کو بگاڑ دے گا۔
بہت سی خواتین اس ضمن میں فیشن میگزینوں سے مدد لیتی ہیں ۔جن میں اکثر نئے نئے لباس متعارف کرائے گئے ہوتے ہیں ۔مگر یہاں بھی تمام ترانحصار آپ کے ذوق پر ہوتا ہے ۔

Browse More Articles of Fashion