Rafi Khawar Nanha

Rafi Khawar Nanha

رفیع خاور ننھا

المیہ کرداروں کو بھی بہت خوبصورتی سے نبھایا

جمعرات 2 جون 2022

وقار اشرف
نامور اداکار رفیع خاور المعروف ننھا کو مداحوں سے بچھڑے 36 برس بیت گئے۔انہوں نے اپنے عروج کے دور میں 2 جون 1986ء کو ناگزیر وجوہات کی بنا پر خودکشی کر لی تھی۔ننھا نے بیس سالہ فلمی کیریئر میں 391 فلموں میں کام کیا جن میں 166 فلمیں اردو‘221 پنجابی‘3 پشتو اور ایک سندھی تھی۔
ان کی آخری فلموں میں ”پسوڑی بادشاہ“ اور ”ہم سے نہ ٹکرانا“ شامل تھیں۔
1942ء کو دیپال پور کے قریب واقع حجرہ شاہ مقیم میں پیدا ہونے والے رفیع خاور نے کیریئر کا آغاز تھیٹر سے کیا تھا۔1964ء میں ریڈیو پاکستان کے ایک پروگرام میں صداکاری کی جس کے بعد 1966ء میں فلم ”وطن کا سپاہی“ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔رفیع خاور کو اصل شہرت 1975ء میں ریلیز ہونے والی فلم ”نوکر“ سے ملی جس کے بعد وہ فلموں میں ہیرو کے طور پر بھی کاسٹ کئے جانے لگے۔

(جاری ہے)

فلم ”ٹہکا پہلوان“ ان کی بطور ہیرو پہلی فلم تھی۔”دبئی چلو“ میں بھی ان کی اداکاری مثالی تھی۔ان کی فلم ”سالا صاحب“ نے لاہور میں مسلسل 300 ہفتے تک زیر نمائش رہ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ان کی اداکار علی اعجاز اور منور ظریف کے ساتھ جوڑی کو بہت پسند کیا گیا تھا۔انہوں نے اپنے دور کی تمام صف اوّل کی اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا جن میں ممتاز،انجمن،مسرت شاہین،رانی اور دردانہ رحمان شامل ہیں لیکن نازلی کے ساتھ ان کی جوڑی کو زیادہ پسند کیا گیا تھا۔
فلموں کے ساتھ ساتھ ان کی مزاحیہ اداکاری نے ٹی وی ڈرامہ ”الف نون“ کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
ننھا صرف مزاحیہ اداکار نہیں تھے بلکہ المیہ کرداروں کو بھی بہت خوبصورتی سے نبھاتے تھے۔ان کی یادگار فلموں میں سوہرا تے جوائی‘دبئی چلو‘سالا صاحب‘پلے بوائے‘سونا چاندی‘لو سٹوری‘دوستانہ‘چوڑیاں‘پردے میں رہنے دو‘آس‘نوکر‘آخری جنگ‘نوکر تے مالک‘سودے دلاں دے‘قدرت‘مرزا مجنوں رانجھا‘صاحب جی‘مہندی اور تیری میری اک مرضی شامل ہیں۔

Browse More Articles of Lollywood