Tanvir Naqvi

Tanvir Naqvi

تنویر نقوی

ان کے لکھے گیت اردو شاعری کا سرمایہ ہیں

منگل 1 نومبر 2022

شاہکار فلمی گیتوں کے خالق نامور فلمی شاعر تنویر نقوی کو مداحوں سے بچھڑے 50 برس بیت گئے لیکن ان کے لکھے ہوئے گیت آج بھی اردو شاعری کا سرمایہ ہیں۔وہ یکم نومبر 1972ء کو لاہور میں راہی ملک عدم ہو گئے تھے اور میانی صاحب قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔6 فروری 1919ء کو لاہور میں پیدا ہونے والے تنویر نقوی کا اصل نام سید خورشید علی تھا لیکن تنویر نقوی کے نام سے شہرت حاصل کی۔

تنویر نقوی چالیس سال تک فلمی دنیا سے وابستہ رہے اس دوران اُردو اور پنجابی زبان میں 350 سے زیادہ فلمی نغمے تحریر کئے جن میں فلم ”انارکلی“ نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ان کا ایک گانا ”جلتے ہیں ارمان میرا دل روتا ہے،قسمت کا دستور نرالا ہوتا ہے“ بہت مقبول ہوا تھا۔اسی طرح ”کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں،ہزاروں ہی شکوے ہیں کیا کیا سناؤں“ بھی بہت مقبول ہوا۔

(جاری ہے)

ان کے لکھے ہوئے دیگر مقبول نغموں میں زندگی ہے یا کسی کا انتظار،مجھ کو آواز دے تو کہاں ہے اور اے روشنیوں کے شہر بتا،غنچہ دہن سیمیں بدن اے جان من یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم،تم جگ جگ جیو مہاراج،جدوں ہولی جی لینداں میرا ناں،چٹھی ذرا سیاں جی کے نام لکھدے شامل ہیں۔
1965ء کی پاک بھارت جنگ میں ان کے لکھے ہوئے نغمے ”رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو“ کو نور جہاں نے گا کر امر کر دیا۔
انہیں فارسی پر بھی دسترس حاصل تھی۔پاکستان آنے کے بعد 1954ء میں ”مغل اعظم“ کے ڈائریکٹر کے آصف کے کہنے پر واپس بھارت چلے گئے تھے کیونکہ وہ ان سے اپنی کسی فلم کے گیت لکھوانا چاہتے تھے،تنویر نقوی وہاں 1960ء تک مقیم رہے جس کے بعد لاہور واپس آگئے۔ہندوستان میں انہوں نے نور جہاں اور دلیپ کمار پر بننے والی کئی فلموں کے گیت بھی لکھے۔ان کے انتقال کے بعد معروف شاعر اعزاز احمد آذر نے ان کی شاعری کو ”کلیات تنویر نقوی“ کے نام سے شائع کیا اور یہی ان کا شعری سرمایہ ہے۔

انہوں نے 15 سال کی عمر میں شاعری شروع کی اور 21 سال کی عمر میں پہلا شعری مجموعہ ”سنہرے سپنے“ شائع ہوا جس کے بعد بمبئی چلے گئے جہاں 18 فلموں کے نغمات لکھے۔ان کی پہلی فلم ”سوامی“ 1941ء میں ریلیز ہوئی۔ان کے لکھے ہوئے مقبول نغموں میں فلم ”انمول گھڑی“ کیلئے نور جہاں کا گایا ہوا نغمہ ”آواز دے کہاں ہے“ آج بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔بمبئی میں انہوں نے جگنو،شیریں فریاد اور محبوبہ جیسی فلموں کیلئے نغمات لکھے جو مقبول ہوئے۔
1950ء میں پاکستان آکر کوئل،جھومر،ایاز،سلمیٰ،موسیقار،انارکلی اور گھونگھٹ جیسی فلموں کیلئے دلوں کو چھونے والے گیت لکھے جن پر تین مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کیا۔تنویر نقوی نے دو شادیاں کی تھیں،پہلی فلمی اداکارہ مایا دیوی اور دوسری ملکہ ترنم نور جہاں کی بڑی بہن عیدن کے ساتھ اس طرح وہ ملکہ ترنم نور جہاں کے بہنوئی بھی تھے۔

Browse More Articles of Music