Aap Apni Hifazat - Article No. 1996

Aap Apni Hifazat

آپ اپنی حفاظت - تحریر نمبر 1996

سب سے پہلے تو بچوں کو حقیقت میں دوست بنائیے۔دوست بنانے اور سمجھنے کی یہ اصطلاح گزشتہ تیس برسوں سے سننے میں آرہی ہے لیکن ہم

جمعہ 1 مارچ 2019

وقت کی اہم ضرورت
درخشاں فاروقی
بیداری کی مہم میں بچوں کی شرکت
سب سے پہلے تو بچوں کو حقیقت میں دوست بنائیے۔دوست بنانے اور سمجھنے کی یہ اصطلاح گزشتہ تیس برسوں سے سننے میں آرہی ہے لیکن ہم دوستی کا مفہوم ہی سمجھ نہیں پائے۔امی ابو کو یار یارکہہ کر بلانا دوستی کا تقاضا نہیں نبھاتا بلکہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے ۔


بچوں کو ان کی عمر کے مطابق لٹریچردیں ۔بڑے بچوں سے دوستی نہ کرنے دیں ۔اجنبی لوگوں کے ساتھ ادھر ادھر نہ بھیجیں اور سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں۔
غیر ضروری لاڈپیار اور لالچ کو پہچانئے
بچوں کو سمجھائیں کہ وین کاڈرائیور ہو ،گھر کا کوئی ملازم،اسکول کا کوئی ساتھی ،ٹیچر یا اسٹاف کا کوئی شخص غیر ضروری طور پر تحائف دے ،ٹافیاں بسکٹ یا چپس دے ۔

(جاری ہے)

آپ اسے وصول نہ کریں ۔آج کل Good TouchاورBad Touchپر آگاہی فراہم کی جارہی ہے ۔والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو اس بارے میں بتائیں اور ان سے پوچھیں کہ کوئی ان سے اس طرح تعلق قائم کرنے کی کوشش تو نہیں کررہا؟
جب آپ ننھے بچوں کو ٹوائلٹ کے استعمال کی تربیت دیتی ہیں تب ہی سے ذہن بنالیجئے کہ بچے کو نازک اعضاء کی حفاظت اور صفائی کس انداز سے کرنی ہے ؟اور اگر کوئی بچے کو مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے یا کوشش کرتا ہے تو بچہ برہمی کا اظہار کرے اور والدین میں سے کسی کو آکے اس شخص کی نشاندہی کرے ۔

رشتے داروں پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت
بچے جنسی درندگی کا شکر گھر میں بھی ہو سکتے ہیں بہتر یہی ہے کہ انہیں گھر میں کسی بالغ شخص کے ساتھ تنہا نہ چھوڑا جائے تاوقتیکہ آپ کو اس شخص کے اخلاق وکردار کا بخوبی علم ہو۔
نو عمر بچیوں کو ٹیچرز کے ساتھ بے تکلف نہ ہونے دیں
اگر آپ نو عمر بچیوں کو گھر میں مرد اساتذہ سے ٹیوشن دلارہے ہیں تو انہیں کسی وسطی ،روشن اور ایسے کمرے میں بٹھائیے جہاں سے خاتون خانہ اور باقی گھر کے افراد کا آنا جانا لگا رہے ۔
یہی انداز مولوی صاحب کے لئے بھی اپنائیے۔مرد اساتذہ عمر رسیدہ ہوں تب بھی ان پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہیں کیا جا سکتا ۔یہ اور بات ہے کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوا کرتیں ۔معاشرے میں اچھے ،برے سب ہی بستے ہیں بروں کی قربت اور صحبت بڑے نقصان کا پیش خیمہ بن سکتی ہے ۔نوعمر اور جواں سال بچیوں کو تنہا باہر جانے سے بھی گریز کر نا چاہئے۔

میل جول پر نظر
جب کبھی بچہ گھر سے باہر اجنبی لوگوں میں سے کسی کو دوست یا سہیلی کہے اس گھرانے اور بچے کے بارے میں پتا ضرور کیجئے کہ وہ کون ہے ؟اکثر بڑے بچے گروپ اسٹڈی کرنے کے لئے کسی کے گھر جمع ہوتے ہیں۔اس وقت کھانا آرڈر کرنے ،تفریح کرنے یا پڑھنے لکھنے کی روٹین خاصا وقت لیتی ہے ۔اس گھر میں اور کون کون ہے ؟گھر میں کوئی بزرگ یا خواتین میں سے کو ن کون موجود ہے؟بچوں کی Activities کیا رہتی ہیں ؟ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر دھیان دیجئے۔
نوعمری اور ناسمجھی میں بچے اپنی صحت بھی داؤ پر لگا سکتے ہیں ۔بالغ ہوتے بچوں کی جذباتی ضرورتوں کی تسکین کے ذرائع انہیں بے راہ وابھی کر سکتے ہیں اس لئے میل جول پر نظر رکھئے۔
بچے کے رویوں پر توجہ
ممکن ہے کہ آپ کا بچہ کسی بالغ شخص سے خوفزدہ ہو گیا ہو اور آپ کے علم میں اس کی اصل وجہ نہ لائی گئی ہو۔بچے سے اگر دوستی ہو گی تو آپ جان سکیں گی کہ الجھن کس بات کی ہے ؟یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی نفسیاتی مریض بچے کو بدفعلی پر مائل کررہا ہویا بچہ کسی اور بات پر سہم گیا ہو ،اصل بات کیا ہے یہ جاننے کی کوشش کیجئے۔
غرضیکہ بچپن بچوں کے لئے جس قدر بے فکری کا دور ہوتا ہے والدین کے لئے اتنا ہی کڑا آزمائشوں والا ہوتا ہے ۔
Pedophilliaایک ایسی خطر ناک بیماری ہے جس سے متاثرہ فرد کا جنسی رجحان بچوں کی طرف ہوتا ہے ۔ایسا فرد نفسیاتی مریض ہوتا ہے ۔یہ نفیساتی مریض شادی شدہ اور بچوں والے بھی ہو سکتے ہیں ۔
ایسے مریض بچوں کی قابل اعتراض تصویریں یا وڈیوز بھی بنالیتے ہیں اور پھر ان کے ذریعے انہیں ڈراتے دھمکاتے ہیں ۔
ان جنسی مریضوں کی درندگی کا نشانہ بننے والے بچے زندگی کے طویل عرصے تک خوف ودہشت کا شکار رہتے ہیں ۔یہ بچے تشدد کے بعد قتل بھی کر دےئے جاتے ہیں ۔
اگر کسی بھی معاشرے میں غیر اخلاقی مواد کی عام دستیابی ہو ،والدین کی طرف سے بچوں کو آزادی کے نام پر بے جا چھوٹ ملے تب تو کہیں بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔بہتر ہے کہ معاشرہ اپنے اوپر کچھ اخلاقی پابندیاں خود استوار کرے اور بچوں کو ایسے مواد اور نفسیاتی مریضوں سے دور رکھے ۔اپنے بچوں کو ہوشیار کردیں ۔ان کی کڑی نگرانی کریں اور کسی بھی قسم کے حادثے اور ناگہانی سے بچنے کے لئے مثبت رکھنے والے فعال اور باشعور افراد اپنا بھر پور کردار ادا کرتے ہیں ۔

Browse More Child Care & Baby Care Articles

Special Child Care & Baby Care Articles article for women, read "Aap Apni Hifazat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.