Barsat Main Bachoon Ki Negehdasht Zaroori Hai - Article No. 2155
برسات میں بچوں کی نگہداشت ضروری ہے - تحریر نمبر 2155
موسم برسات ہماری صحت پر خوش گوار اثرات مرتب کرتا ہے مگر بعض اوقات تھوڑی سی بے احتیاطی بہت سے امراض کا سبب بھی بن جاتی ہے خاص طور پر چھوٹے بچے اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
بدھ 4 ستمبر 2019
بچوں کو جو خوراک بھی کھلائیں وہ اچھی طرح پکی ہوئی ہونی چاہیے۔دن اور رات کے وقت بچوں کو معمول سے زیادہ ابلا ہوا صاف پانی پلانا چاہے تاکہ پسینے کی زیادتی سے بچوں کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہو،گندے پانی میں نہانے یا بارش میں باہر نکلنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس دوران وائرس کے حملے کے امکانات 90فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
تلی ہوئی اور کراری مصالحے دار اشیاء بچوں سے دور رکھیں۔ان غذاؤں کی وجہ سے گیسٹرو،ہیضہ اور ٹائیفائڈ کے امکان بڑھ جاتے ہیں ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موسم میں نہاتے ہوئے بچے پانی پی جاتے ہیں ۔اس لیے بچوں کو خود نہلا نا چاہیے اور خوراک کے ساتھ پانی پلانا چاہیے تاکہ غذا کو ہضم ہونے میں زیادہ دیر نہ لگے ۔خوراک میں چاول اور گندم سے بنی غذائیں زیادہ استعمال کریں۔غذا کوشش کریں کہ تازہ ہواور ایک مرتبہ اتنی تیار کریں کہ ایک ہی وقت چلے․․․اس کے علاوہ بچوں کے لیے چند احتیاطی تدابیر یہ بھی ہیں۔
پانی ابال کر پیجیے
گھروں میں پائپ لائنوں میں جو پانی آتا ہے،اسے اُبال کر پینا چاہیے۔
کوڑ ے کے ڈھیر
کوڑا کرکٹ کا جمع ہونا ویسے بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے ،مگر موسم برسات میں اس بات کا خاص خیال رکھیے کہ گھر میں ،گھر کے باہر ،گلی میں یا محلے میں کوڑا کرکٹ کا ڈھیر جمع نہ ہو۔کوڑے کرکٹ کے ان ڈھیروں میں پانی پڑنے سے ان میں کیڑے اور جراثیم پیدا ہونے شروع ہو جاتے ہیں اور امراض پھیلنے لگتے ہیں۔کوڑا کرکٹ کے ساتھ ساتھ ادھر ادھر تھوکنے ،سبزیوں اور پھلوں کے چھلکے جگہ جگہ پھینکنے سے بھی احتراز کیا جانا چاہیے۔پھلوں کے چھلکے پھسل کر گرنے کی وجہ سے زخموں کا باعث بنتے ہیں ۔اس کے علاوہ ان پر مکھیاں بھی جمع ہو جاتی ہیں۔
زخموں کا خیال رکھیے
ہر موسم میں بچوں کے زخموں کا خیال رکھنا چاہیے اور زخموں کی صفائی کا اہتمام کرنا چاہیے،مگر موسم برسات میں زخموں کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔بارش کے میں زخموں میں بہت جلد پیپ پڑ جاتی ہے اور زخم جلد درست بھی نہیں ہوتے۔
بارش میں بہت زیادہ بھیگنا
بچوں کو بارش میں بھیگنا اچھا لگتا ہے لیکن زیادہ دیر تک بارش میں بھیگنے سے بچے زکام اور بخار میں مبتلا ہو سکتے ہیں ،ساتھ ہی اس سے بال ٹوٹنے کا مسئلہ بھی بڑھ جاتا ہے،بارش میں بھیگنے کے بعد بچوں کو صاف پانی سے ضرور نہلانا چاہیے۔
پانی کا استعمال کم کرنا
اکثر بچے اس گیلے موسم میں پانی کم پیتے ہیں،اس طرح ڈی ہائیڈریٹس ہو سکتا ہے،اور ڈی ہائیڈریشن بلڈ پریشر کی سطح،جسم میں توانائی اور دوران خون کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے ۔بارش کے موسم میں بچوں کو بھر پور مقدار میں پانی کا استعمال کرائیں۔
گیلے اور گندے کپڑے پہننا
بارش کے موسم میں گیلے یا گندے کپڑے پہننے سے اسکن ریشنر جیسی جلد سے متعلق مسائل ہو سکتے ہیں کیونکہ گیلے کپڑوں میں بیکٹیریا اور پھپھوندیاں بہت جلد لگتی ہیں۔
انفیکشن کی علامت نظر انداز نہ کیجیے
مون سون کے دوران بچوں اور بڑوں میں آنکھوں اور کانوں میں انفیکشن ہونا بہت ہی عام ہیں،ان علامات کا نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے ،اگر بچوں کی آنکھ میں لالی یا کان میں درد جیسی علامات دکھائی دیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
حفظان صحت کے اصول
حفظان صحت بر قرار رکھنے کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھوں کو دھونا ہے،بلکہ بارش میں بھیگ جانے کے بعد پیروں کو دھونا بھی ضروری ہے،ہاتھوں کی طرح پیر بھی نقصان دہ بیکٹیریا سے متاثر ہو کر مون سون بیماریوں کا سبب بن سکتاہے۔
Browse More Child Care & Baby Care Articles
چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو والدین کیا کریں
Chote Bache Roza Rakhain To Waldain Kya Karen
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون ماں کا ڈپریشن کم کرتا ہے
Bachon Ki Dekh Bhaal Mein Dada Dadi Ka Taawun Maa Ka Depression Kam Karta Hai
شیر خوار بچے اور ٹھوس غذا
Sheer Khawar Bache Aur Thos Ghiza
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
بچوں کو ٹھنڈ لگنے سے بچائیں
Bachon Ko Thand Lagne Se Bachaain
آٹزم
Autism
بچے انگوٹھا کیوں چوستے ہیں
Bache Angutha Kyun Chuste Hain
اٹیچمنٹ اسٹائل سائیکالوجی
Attachment Style Psychology
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
رمضان میں بچوں کا رکھیں زیادہ خیال
Ramzan Mein Bachon Ka Rakhain Ziada Khayal
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi