Rattan Cover Ka Furniture - Article No. 3267

Rattan Cover Ka Furniture

رتن کور کا فرنیچر - تحریر نمبر 3267

صفائی میں آسان اور بھاری بھرکم بھی نہیں

پیر 29 اپریل 2024

راحیلہ مغل
آپ نے موٹرویز پر آتے جاتے ریستورانوں میں یا اپنے شہروں میں کھلے ریستورانوں اور پارکوں میں اکثر ایک خاص طرح فرنیچر دیکھا ہو گا جو بید کی آٹھ دس ملی میٹر چوڑی پٹیوں سے بنایا گیا ہوتا ہے۔اس فرنیچر کو رتن فرنیچر کہتے ہیں۔رتن بنیادی طور پر استوائی خطہ کے ایک درخت رتن پام کی لکڑی ہوتی ہے جس میں قدرت نے بڑی لچک رکھی ہے۔
یہ درخت ویتنام، ملیشیا، انڈونیشیا اور بھارت وغیرہ میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔اس رتن پام کی خشک چھڑیوں کو باہر کی طرف سے صاف کرنے کے بعد چھوٹی لمبی پٹیوں کی صورت میں کاٹ لیا جاتا ہے۔ان پٹیوں کو رتن کور کہتے ہیں۔اس رتن کور سے لکڑی، بانس، بید یا لوہے کے بنے فرنیچر پر‘بُنائی کی جاتی ہے۔جس سے دیدہ زیب اور آرام دہ فرنیچر تیار ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

رتن پام کے علاوہ ولو درخت کی لکڑی بھی اس کام کے لئے بطریق احسن استعمال ہوتی ہے۔ولو پاکستان میں کافی مقدار میں موجود ہے۔نیز یہ مزید بھی دریاؤں اور نہروں کے کنارے باآسانی اُگائے جا سکتے ہیں۔بہت رفتار سے بڑھنے والے اس درخت کے پودے انتہائی سستے داموں دستیاب ہیں۔
رتن اور ولو وغیرہ کی لکڑی کے علاوہ بالکل لکڑی کی شکل کی رتن کور اب پولی ایتھائلین پلاسٹک میں بھی بہت زیادہ مقدار میں تیار کی جاتی ہے۔
پاکستان میں چین کی بنی پلاسٹک رتن دستیاب ہے جبکہ اس کے علاوہ اب یہ پاکستان میں بھی بنتا ہے۔گوکہ اس کا معیار ابھی چینی رتن جیسا نہیں مگر امید ہے کچھ محنت اور تجربات کے بعد ہم بھی عالمی معیار کا رتن بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
رتن فرنیچر کی دنیا بھر میں بہت مانگ ہے۔ایک بین الاقوامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ساری دنیا میں سالانہ 12 سے 14 ارب ڈالر سالانہ کی فروخت ہوتی ہے۔
چین اور ویتنام دنیا بھر میں رتن فرنیچر بنانے والے بڑے ممالک ہیں۔ویتنام نے گزشتہ سال لگ بھگ پچاس کروڑ ڈالر یعنی پچھتر ارب روپے پاکستانی کا رتن فرنیچر اور رتن کور برآمد کیا۔اس کی فرنیچر کی بڑی مارکیٹ یورپ اور امریکہ ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ پتلے پام کے ٹھوس ڈنٹھل سے بنا بید بھی انتہائی کارآمد چیز ہے۔اس سے بہت سا شاندار فرنیچر بنتا ہے جسے ہر موسم کیلئے نہایت موزوں انتخاب قرار دینا غلط نہ ہو گا۔
صفائی میں بھی آسان اور بھاری بھرکم بھی نہیں۔
جب چاہیں،جہاں چاہیں بالکنی،برآمدے یا دالان میں جھولا ڈالئے،اندرونی آرائش کیلئے گملوں کے کنٹینر بنائیے یا مہمانوں کی تواضع کیلئے گلاس میٹریل کے ساتھ ٹرے یا ٹرالی بنوائیے۔تحائف کیلئے ننھی منی اور بڑی کشادہ سی ٹوکریاں بنوائیے یا گھر کے ہوادار گوشوں میں صبح کے ناشتے یا شام کی چائے کے غیر رسمی اہتمام کیلئے کرسیاں،میز بنوائیے غرضیکہ بید سے کیا کچھ نہیں بنتا۔
بیڈ روم فرنیچر سے لے کر بک شیلف،آرائشی تختے (بریکٹ کے سہارے دیوار سے منسلک میز) کھانے کی میز سے لے کر صوفوں اور کرسیوں تک حتیٰ کہ جھولا بھی آرائشی آئینے بھی،غرضیکہ گھر کے ہر حصے کی آرائش و زیبائش اس ایک میٹریل سے نسبتاً آسان ہے اور وزن میں ہلکا ہونے کی وجہ سے بچے بڑے ہر کوئی کمروں کی ترتیب بدلنے اور صفائی کے مقاصد کیلئے اسے استعمال کر سکتے ہیں۔

Browse More Home Interior & Decoration - Ghar Ki Aaraish

Special Home Interior & Decoration - Ghar Ki Aaraish article for women, read "Rattan Cover Ka Furniture" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.