Aur Chiriyan Urr Gayin - Article No. 888
اورچڑیاں اڑ گئیں - تحریر نمبر 888
بچوں نے دیکھا کہ کمرے کے روشن دان سے ایک چڑیا آئی اور ٹیوب لائٹ پر بیٹھ گئی۔ پھراڑ کر چلی گئی۔
منگل 26 جنوری 2016
دوپہر تک چار چڑیاں پھر آئیں ، آکر ٹیوب لائٹ پر بیٹھ گئیں۔ پھر باہر سے چاروں تنکا چونچ میں رکھ کر لاتیں اور باہر جاتیں۔ تین دنوں تک چڑیا ں اپنا گھونسلہ بناتی رہیں۔ اور بچے ان کو توڑتے رہے۔ چڑیوں کے ذریعے لائے گئے گھاس پھوس اور تنکے بچے اٹھا اٹھا کر گھر کے باہر مسلسل پھینکتے رہے۔
کئی دنوں تک بچوں اور چڑیوں کی یہ جنگ جاری رہی۔ چڑیاں گھاس پھوس، تنکے، ڈوری، روئی ، جو بھی ملتا لا لا کر اپنا گھونسلہ بناتی رہیں۔ بچے صبح اس کو دیکھتے ہی توڑتاڑ کر پھینک دیتے۔
بچوں نے کچھ دن بعد دیکھا کہ چڑیے کا ایک بچہ ٹیوب لائٹ پر بیٹھنے کی کوشش کررہا ہے۔ انھوں نے مشورہ کیا کہ کیوں نہ ہم اسٹول پر کھڑے ہوکر ٹیوب لائٹ کے اوپری حصے کی طرف بنے ہوئے اس گھونسلے کو بھی توڑ کر باہر پھینک دیں۔
(جاری ہے)
بچے گھونسلہ توڑ کر پھینکنے کی بات چیت کرہی رہے تھے کہ ان کی ماں جو ادھر سے گذررہی تھیں اس نے سن لیا اور کہنے لگی:” بچو ! کیا کررہے ہو؟“ بچے بولے:” ماں ماں ! دیکھو نا ایک تو چڑیوں نے ہمارے کمرے میں اپنا گھونسلہ بھی بنا لیا ہے اور اوپر سے ایک بچہ بھی ہے جو گندگی پھیلا رہا ہے ہم اس گھونسلے کو توڑنے کی بات کررہے ہیں۔“
ماں بولی:” نہیں نہیں ، بچو! گھونسلہ مت توڑنا ، اگر چڑیا تمہار ا گھر توڑ دے تو تمہیں کیسا لگے گا؟“
بچوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا پھر بولے:” ماں ماں! دیکھو نا انھوں نے ہمارا کمرہ کتنا گندہ کردیا ہے ہمارے بستر اور بیڈ پر بھی گندگی پھیلا دی ہے۔ “
ماں نے پیار سے بچوں کو دیکھا اور انھیں نرمی سے سمجھایا کہ :” دیکھو بچو! جیسے میں تمہاری ماں ہوں ، ویسے ہی چڑیاں بھی اپنے بچوں کی ماں ہیں ، اگر کوئی تمہیں پریشان کرے گا تو مجھے دکھ ہوگا اور اگر کوئی تمہاری ماں کو پریشان کرے گا تو کیا تمہیں اچھا لگے گا؟“
بچے بولے:” نہیں نہیں ماں! آپ کو اگر کوئی تکلیف دے گا تو ہم اسے زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ “
ماں بولی :”بچو! اسی طرح تم بھی چڑیوں کو مت مارو، ان کا گھونسلہ مت توڑو، وہ تو اپنے بچوں کے بڑا ہونے کا انتظار کررہی ہیں۔ جب ان کے بچے اپنے پروں سے خود اڑنے کے لائق ہوجائیں گے تو وہ یہاں سے خود بہ خود اڑ کر کہیں اور چلے جائیں گے۔ پھر وہ آسمان کی طرف اڑتے ہوئے تمہیں بہت بھلے لگیں گے۔ “
بچے بولے:” جی امی جان! اب ہمیں سمجھ میں آگیا ، ہم اب کبھی بھی گھونسلوں کو نہیں توڑیں گے۔ “ ماں نے خوش ہوکر بچّوں کی پیٹھ تھپتھپائی اور کہا:’ ’ شاباش! میرے لاڈلو! تم اسی طرح اچھی عادتیں اپنے اندر پیدا کرو۔
چند دنوں بعد چڑیا کے بچے بڑے ہوگئے اور پھر کچھ دن اور گھونسلے میں رہنے کے بعدوہاں سے اڑگئے۔ ماں نے یہ دیکھ کر کہا کہ :” دیکھو بچو! چڑیا ں اڑ گئیں۔“
Browse More Moral Stories
کاہل شیر
Kahil Sher
بادشاہ اور انجینئر کا دلچسپ قصہ
Badshah Aur Engineer Ka Dilchasp Qissa
بادشاہ اور آدمی
Badshah Aur Aadmi
سچا ساتھی
Sacha Sathi
امانت
Amanat
پنکی رومی اور رمضان
Pinki Roomi Or Ramzan
Urdu Jokes
ماں اور بیٹا
Maa Aur Beta
ائرلائن
Air line
بیگم شوہر سے
begum shohar se
ایک چالاک لڑکی
aik chalak larki
ٹیم میدان میں
team maidan mein
آرٹسٹ اور گاہک
artist aur gahak
Urdu Paheliyan
گرچہ وضو کرتا نہیں دیتا ہے اذانیں
wuzu wo karta nahi deta hai azan
دو چڑیا رکھتی ہیں پر
do chirya rakhti hen par
ایک ادا سے جب وہ تھرکے
ek ada se jab wo tharke
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
کبھی اٹھایا کبھی بٹھایا
kabhi uthaya kabhi bithaya
کالے کو جب تائو آئے دیکھو اس کا کام
kaly ko jab tawo aye dkho uska kam