کرونا کے بعد کی دنیا

Corona Ke Baad Ki Duniya

Umer Nawaz عمر نواز ہفتہ 2 مئی 2020

Corona Ke Baad Ki Duniya
کرونا جیسے مہلک مرض نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ہر طرف ایک خوف ہراس کی فضا ہے مگر سوچ طلب بات یہ ہے کہ دنیا اس مرض سے انشاء اللہ جب چھٹکارا پائے گی تو دنیا اور اس کے حالات کیسے ہونگے کرونا کیا اثرات چھوڑے گا دنیا اس لاک ڈاؤن کے بعد کیسی ہوگی ہم سب جب اپنی نارمل زندگی کی طرف لوٹیں گے تو کیا تبدیلیاں ہونگی اور ان سب کے ساتھ یہ بات بھی غور طلب ہے کہ کرونا کے صحت پر مضراثرات کے علاوہ کیا اثرات ہونگے کرونا کو صفائی کی مرض کہنا بھی غلط نا ہوگا کرونا کی احتیاطی تدابیر میں سے ایک ہاتھوں کی دھلائی اور پانی کا زیادہ استعمال بھی ہے دنیا کے ساتھ بلین سے زائد لوگ اس بیماری کی وجہ سے خوف زدہ ہیں ان میں سے بہت سارے ہاتھ دھونے کی احتیاطی تدابیر پر پریکٹس کر ہے ہیں۔


 Who کی ہدایت کے مطابق 20 سیکنڈ کے لیے کم از کم ہاتھ دھونے چاہیے۔

(جاری ہے)

20سیکنڈ نل کھلا رکھنے سے کتنا پانی ضائع ہوتاہے ہمیں اس بات کا اندازہ بھی نہیں اگر کم از کم آدھی آبادی بھی ایک دن تین چار مرتبہ 20 سیکنڈ کے لیے ہاتھ دھونے کے لیے نل کھلا رکھتی ہے ٹرلین لیٹرز تک پانی ہم ایک دن میں ضائع کر دیتے ہیں کیا یہ ایک نئے مسئلے کی طرف ہمیں نہیں لے جائے گا جو کہ پانی کی کمی کی صورت میں ہوسکتا ہے۔

 whoکے مطابق دنیا کی آدھی آبادی سے زیادہ آبادی پہلے ہی سے صاف پانی سے محروم ہے بہت سے لوگ 20 سیکنڈ سے زائد پانی کا نل کھلا رکھتے ہیں اور دن میں کئی بار ہاتھ دھوتے ہیں تو تقریبا ایک فرد روزانہ سو لیٹر پانی ضائع کر دیتا ہے اس طرح لوگ کرونا کی وباء سے نجات پائے جائیں لیکن پانی کی کمی کی صورت میں ایک اورنئی مشکل کا سامنا کرنا ہوگا اس لیے ہم سب کوذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانی کا استعمال سمجھداری سے کرنا چاہیے اور صابن لگاتے ہوئے پانی کا نل بند کر دینا چاہیے تاکہ ہمیں کرونا کے بعد ایک نی مشکل کا سامنا نا ہو مگر صورت حال کے عین پیش نظر عین ممکن ہے کہ ہمیں اس کا سامنا کرنا پڑے۔

۔۔
 کرونا کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہوئی پڑی ہے ہر کوئی گھر میں معسور ہوا پڑا ہے ہوسکتا ہے ہمیں اس وباء کے بعد خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا اور یہ حالات نا چاہتے ہوئے کسی قحط کا سبب بن سکتے ہیں اور خوراک نا موجود ہونے کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک جن کو پہلے ہی خوراک اور وسائل کی کمی کا سامنا ہے ایک خانہ جنگی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے کینونکہ ہر ملک میں ہر چیز بند پڑی ہے اور مختلف ممالک اس وباء کے دوران اپنی عوام کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کررہے ہیں مگر وباء کے کے ختم ہونے پر جب معاشی حالات بہتر ہونگے تو لوئر کلاس اور مڈل کلاس کو اشیاء کی کمی کاسامنا کرناپڑ سکتا ہے اور ہمیشہ ہی وسائل کی کمی خانہ جنگی کا سبب بنتی ہے اس لیے دنیا کو ذہنی طور پر اس وباء کے بعد کے حالات جو اب کے حالات سے بدتر ہوسکتے ہیں ان کے لیے اپنے آپ کو تیار رکھنا چاہیے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :