بلوچستان کی30 سالہ دہشت گردی،وفاق المدارس الشیعہ کاانکوائری کمیشن کے قیام کا مطالبہ

اتوار 29 اپریل 2018 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی،نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی اور سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن کے ذریعہ بلوچستان کی30 سالہ دہشت گردی کے اصل محرکات بے نقاب کئے جائیں۔ان سانحات کے حوالے سے امن و امان کے ذمہ داروں کی کارکردگی اور کردار کی جانچ پڑتال کی جائے۔

سوات اور وزیر ستان میں کامیابیوں پر فخر کرنے والے کوئٹہ میں ناکام کیوں ہیں بے گناہوں کے خون سے انصاف نہ کرنے والے حکمران اللہ کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔ کوئٹہ میں دہشت گردی کی بھیانک لہر روکنے کے لئے مقتدر قوتیں ہنگامی اقدامات کریں۔ قرآن حکیم کی رو سے ایک بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔

(جاری ہے)

کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ جیسے چھوٹے سے شہر میں دہشت گردوں کا راج سنگین چیلنج اور امن و امان کے ذمہ داروں کی ناکامی باعث شر م ہے۔

سیکورٹی سکیورٹی اہلکاروں ،وکلاء اور ہزارہ کمیونٹی کا بے رحمانہ قتل ایک قومی المیہ ہے ۔ بارہا دہشت گردوں کی طرف سے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود ان کے شناخت شدہ سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی نہ ہونا دہشت گردی کے تسلسل کا موجب ہے۔ان کا کہنا تھاکہ فقط ہزارہ کمیونٹی کے سینکڑوں افراد قتل،زخمی ہوئے،سینکڑوں بچے یتیم ہوئے جن کو اب تک انصاف نہیں ملا۔

اگر چند سال قبل ہزارہ بے گناہوں کے جانے پہچانے قاتلوں کے خلاف کارروائی کی جاتی تو سیکورٹی اہلکاروں اور دیگر طبقات کو نشانہ نہ بنایا جاتا۔حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ موجودہ اور گزشتہ حکومتیں سینکڑوں گھرانوں کے بے سہارا ستم دیدہ ہونے کی ذمہ دار ہیں،کل روز قیامت ایک ایک بے گناہ کے خون کا حساب دینا ہو گا۔حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے اس فرمان میں حکمرانوں کے لئے درس عبرت ہے کہ نظام کفر سے تو چل سکتا ہے مگر ظلم سے ہرگز نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ ہزارہ کمیونٹی بلوچستان کی قابل فخر متمدن و اعلیٰ تعلیم یافتہ کمیونٹی ہے جس کا صوبے کے معاشی استحکام میں بنیادی کردار ہے۔ ان کے مسلسل قتل سے دہشت گردوں کے سرپرست بلوچستان کو تہذیبی،ثقافتی و اقتصادی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں۔رہنماوں نے کہا کہ وطن عزیز کو کسی نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد نے نہیں پاک فوج اور قوم نے مل کر بچانا ہے لہٰذا بلاتاخیر دہشت گردوں کی باقیات کے خلاف آہنی عزم و جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ شام کے مفرور داعشی دہشت گردوں کاراستہ روکا جائے،ان کی سرپرست حکومتوں سے تعلقات پراپنے عوام کی سلامتی کو ترجیح دی جائے۔