سزا دلوانے کی شرح جھوٹ ہوئی توخود گھر چلاؤں گا، چیئرمین نیب

نیب میں سزا دلوانے کی شرح7 نہیں 70 فیصد ہے، اگر یہ بات غلط ثابت ہوگئی توگھر چلا جاؤں گا، مجھے بے شک برابھلا کہتے رہیں جواب نہیں دوں گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا ہیڈکوارٹرز میں سیمینارسے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 دسمبر 2018 19:14

سزا دلوانے کی شرح جھوٹ ہوئی توخود گھر چلاؤں گا، چیئرمین نیب
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 دسمبر 2018ء) نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کہا گیا کہ نیب میں سزا دلوانے کی شرح 7 فیصد نہیں 70 فیصد ہے، اگر یہ بات غلط ثابت ہوگئی توگھر چلا جاؤں گا، مجھے بے شک برابھلا کہتے رہیں جواب نہیں دوں گا۔ انہوں نے آج ہیڈکوارٹرز میں سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی شخص کیخلاف کاروائی کی تونیب بجٹ میں کٹ لگا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بے شک برابھلا کہتے رہیں جواب نہیں دوں گا۔ادارے کو برابھلا کہا گیا توجواب دیتا رہوں گا۔ جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ کہا گیا کہ نیب میں سزا دلوانے کی شرح 7فیصد ہے۔نیب میں سزا دلوانے کی شرح 70فیصد ہے۔اگر یہ بات غلط ثابت ہوگئی توگھر چلا جاؤں گا۔ نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

50لاکھ کی کرپشن کو ریکور کرنے کیلئے 5 لاکھ لگ جائیں تو کوئی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران نہ صرف 503 افراد کو گرفتار کیا بلکہ 1713شکایا ت کی جانچ پڑتال ،877 انکوائریاں اور 227 انویسٹی گیشن کی منظوری دی جبکہ 440 بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے جو پہلے کسی ایک سال میں نیب نے اتنے بد عنوانی کے ریفرنس منطقی انجام تک پہنچائے اور نہ ہی نیب نے متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں ایک سال کے اندر اتنی کثیر تعداد میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے گئے۔

نیب مضاربہ ، مشارکہ سیکنڈلز کی تحقیقات ترجیح بنیادوں پر کر رہا ہے۔ نیب نے مضاربہ ، مشارکہ سیکنڈلزمیں اب تک 34 ملزمان کی گرفتاری کے علاوہ بیرون ملک فرار مضاربہ ، مشارکہ سیکنڈلزمیں مطلوب ملزمان کو انٹرپول کے زریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ نیب نے معززاحتساب عدالت اسلام آباد میں مفتی احسان کے خلاف مضاربہ کیس میںبدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

احتساب عدالت نے مفتی احسان کومضاربہ کیس میں 10سال کی قیداور9ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی جبکہ9دوسرے ملزمان کو 1ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔اس طرح نیب نے مفتی احسان مضاربہ کیس میں 10ارب روپے سے زائد کا مقدمہ بہترین پراسیکیوشن کی وجہ سے جیت کر مفتی احسان اور دیگر مجرمان سے 10ارب روپے بر آمد کر کے متاثرین کو قانون کے مطابق واپس کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے معیشت برباد ہوتی ہے اور معیشت کی بربادی کی وجہ سے ملک کی ترقی اور خوشحالی کا پہیہ رک جاتاہے۔نیب کرپشن کے خاتمہ کیلئے مربوط اینٹی کرپشن پالیسی اورعملی اقدامات کی بدولت ملک سے بلاامتیاز قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے سنجیدہ کاوشیں کر رہا ہے۔ہمارا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔انہوں نے نیب کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کے تاثرکی نفی کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے الگ سیل قائم کیا ہے۔

انہوں نے جعلی ہاؤسنگ/کواپریٹو سوسائٹیوں کے خلاف نیب کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے اورعوام کی لوٹی گئی رقم جلد از جلد برآمد کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لاتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے ۔

اس موقع پر چیئرمین نیب نے نیب کے ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب راولپنڈی کی کاوشوں کو سراہا۔ تقریب سے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اشرف جہانگیرقاضی اور سابق وفاقی سیکرٹری شکیل درانی نے بھی خطاب کیا اورچئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب کی کارکردگی کو سراہا ۔