جوڈیشل کونسل سے نوٹس ملنے کے بعد فائز عیسیٰ کا منیر اے ملک اور حامد خان سے رابطہ

ْ جسٹس فائز عیسیٰ سے رابطہ ہوا ہے ،حتمی بات کچھ دن کے بعد کی جاسکے گی، حامد خان کی تصدیق منیر اے ملک امریکہ میں موجود ہیں ،جلد وطن واپسی کاامکان ہے ، کیس میں معاونت کرینگے

اتوار 21 جولائی 2019 17:25

جوڈیشل کونسل سے نوٹس ملنے کے بعد فائز عیسیٰ کا منیر اے ملک اور حامد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2019ء) سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے دو شو کاز نوٹسز جاری کیے جانے پر سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قانونی مشاورت کے لیے مختلف وکلا سے رابطے شروع کردئیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کو جاری کیے گئے نوٹسز میں سے ایک بیرون ملک جائیداد رکھنے جبکہ دوسرا نوٹس صدر مملکت عارف علوی کو خطوط لکھنے سے متعلق ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کو بھی بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق حکومتی ریفرنس پر شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف سے پیش ہونے کے لیے دو وکلا حامد خان اور منیر اے ملک کے نام سامنے آئے ، حامد خان نے بھی تصدیق کی ہے کہ اٴْن کا رابطہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ہوا ہے۔

(جاری ہے)

حامد خان نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ سے رابطہ ہوا ہے لیکن اس حوالے سے حتمی بات کچھ دن کے بعد کی جاسکے گی۔حامد خان نے جسٹس قاضی فائز کے دوسرے وکیل کے لیے منیر اے ملک کے نام سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ان کا رابطہ منیر اے ملک سے بھی ہوا ہے لیکن وہ اس وقت امریکہ میں موجود ہیں۔ امکان ہے کہ وہ جلد وطن واپس آئیں گے اور اس کیس میں معاونت کریں گے۔

حامد خان کے بقول جسٹس فائز عیسیٰ کے ریفرنسز سے متعلق دستاویزات آئندہ ایک دو روز میں موصول ہوں گی ان ریفرنسز کے خلاف سپریم کورٹ میں جانا جسٹس قاضی فائز عیسی کا حق ہے۔حامد خان نے اس ریفرنس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق سوال پر کہا کہ اس ریفرنس کا قابل سماعت ہونا یا نہ ہونا اب بھی ایک سوال ہے لیکن سپریم جوڈیشل کونسل نے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔