قصور،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بد انتظامی کی انتہا کوئی شعبہ صحیح انداز میں کام کرنے سے قاصر

ہسپتال میں روزانہ سینکڑوں مرد و خواتین دوائی لینے کے لیے کھڑے ہو نے پر مجبور

بدھ 24 مئی 2017 21:50

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2017ء) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹ رادھا کشن میں بد انتظامی کی انتہا ہو چکی ہے کوئی شعبہ صحیح انداز میں کام کرنے سے قاصر ہے ۔ہسپتال میں قائم ڈسپنسری جہاں پر سے روزانہ سینکڑوں مرد و خواتین دوائی لینے کے لیے ایک ہی قطار میں کھڑے ہو نے پر مجبور ہیں ۔ لیبارٹری میں مختلف ٹیسٹ کروانے والے مریضوں سے پیسے وصول کر کے جو رسید دی جاتی ہے اس پر پیسے درج نہیں ہوتے اور سادہ لوح مریضوں سے من ومرضی کے پیسے وصول کیے جاتے ہیں ۔

ایمرجنسی کمرے میں عام مریضوں کی بجائے دوستوں کو ترجیح دی جاتی ہے اور سادہ لوح مریضوں کو ڈاکٹر حضرات میڈیکل چیک اپ کے لیے پیرامیڈیکل سٹاف کے سپرد کر دیا جاتا ہے اورایل ایچ وی مسز امتل نے ہسپتال کے سامنے اپنا گائنی سینٹر بنا رکھا ہے ہسپتال میں آنے والی خواتین مریضوں کو اپنے پرائیویٹ کلینک لے جاتی ہے اور اپنی من مرضی کے پیسے وصول کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کوٹ رادھا کشن کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال قائم کروائے ہر قسم کے شعبہ جات قائم کروائے تا کہ غریب مریض حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات سے بھرپور فائدہ اُٹھائیں جبکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 90فیصد عملہ سیاسی بنیادوں پر تعینات ہے میڈیکل آفیسروں سے لے کر نائب قاصدوں تک ہر کسی نے اپنے پرائیویٹ کلینک بنا رکھے ہیں ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ ان کے پرائیویٹ کلینکوں میں علاج کروائیں ۔

استقبالیہ جہاں پر آنے والے آوٹ ڈور مریضوں کو پرچیاں بنا کر دی جاتی ہیں وہاں پر بھی مرد و خواتین ایک ہی قطار میں کھڑے ہوتے ہیں اور یہی صورت حال مریضوں کو ادویات لینے کے لیے ڈسپنسری کے باہر سامنا کرنا پڑتا ہے لگتا ہے ۔ ہسپتال میں تعینات ایم ایس سے لے کر میڈیکل آفیسرز ، لیڈی ڈاکٹر ، ایل ایچ ویز نے مخصوص کمپنیوں کے ساتھ ڈیل کر رکھی ہے اور ان کی مہنگی ادویات بازار سے خریدنے کے لیے مریضوں کو لکھ کر دی جاتی ہیں جبکہ ہسپتال میں صرف پیراسٹامول و دیگر سستی ادویات مریضوں کو دی جاتی ہیں عوامی حلقوں کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب ، مشیر صحت ، ڈی سی قصور سے فل فور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس بارے میں جب ایم ایس ڈاکٹر مسعود عزیزسے موقف لینے کے لیے راطہ کیا گیا تو انہوں نے ٹرخا دیا۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں