وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قراردیدیا

سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان ، 2019 سے آج تک ذمہ داران کا تعین کرنے کا حکم

جمعہ 26 اپریل 2024 18:59

وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قراردیدیا
اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیتے ہوئے سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا اور 2019 سے آج تک ذمہ داران کا تعین کرنے کا حکم دیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی چوری میں کمی لانے اور ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، ہماری ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے ، پونے دو ماہ کی اجتماعی کوشش سے معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس کی رپورٹ آئی، 2019 میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا معاہدہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں صرف سگریٹ اور بعد میں کھاد، چینی اور دیگر سیکٹر شامل کیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فراڈ کے سوا کچھ نہ تھا، سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، سنگین مذاق دیکھیے کہ سیمنٹ پلانٹ میں دو دو لائنوں پر سسٹم لگایا دیگر کو چھوڑ دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ طے کیا کہ 2019 سے آج تک کے ذمہ داران کا تعین ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے عمل سے متعلق تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، اربوں کھربوں کی آمدن آسکتی تھی مکمل طور پر برباد کیا گیا، ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاملے پر 72 گھنٹے میں کمیٹی رپورٹ دے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹری کے مالکان اچھے لوگ بھی ہوں گے، فیکٹری مالکان کو کہا گیا کہ آپ خود اپنے پیسوں سے یہ سسٹم لگا لیں، اس سے زیادہ فیکٹری مالکان کے وارے نیارے کیا ہوسکتے تھے، چینی پر دو سال سے اسٹیمپ کا سسٹم کیا اس میں دھوکا دہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ایک ارب چھوڑ کر دس ارب خرچ کرتا تاکہ ایک ہزار ارب خزانے میں آتے، 2019 میں ایسی حکومت تھی جس نے سب پر ایک لیبل لگادیا تھا اور خود دودھ کے دھلے تھے، ایسی حکومت جو نہ جانے کہاں سے صاف چلی تھی اور گزری تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں