چیف آف آرمی سٹاف کے تقرر کا اختیار وزیر اعظم کے بجائے صدر کو ہونا چاہیے، پرویز مشرف،صدر کو وردی میں نہیں ہونا چاہیے، عوام ان لوگوں کو ووٹ دیں جو مجھے منتخب کریں، صدر مملکت کا ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

اتوار 22 اکتوبر 2006 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر۔2006ء) صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کا اختیار وزیراعظم کے پاس نہیں بلکہ صدر کے پاس ہونا چاہیے، صدر کو وردی میں نہیں ہونا چاہیے، عوام ان لوگوں کو ووٹ دیں جو مجھے منتخب کریں، آئندہ انتخابات صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں گے۔ صدر مشرف نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کے تقرر کا اختیار وزیر اعظم کے بجائے صدر کے پاس ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ اس سے جو سیاسی وابستگی کا تاثر ہے وہ ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اصل جمہوریت لایا ہوں۔ صدر کووردی میں نہیں ہونا چاہیے لیکن پارلیمنٹ نے مجھے منتخب کیا ہے جمہوری تقاضے پورے کرنے کیلئے صدر کو یونیفارم میں نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر تنقید کرنے والے یہ نہیں سوچتے کہ میں چیف آف آرمی سٹاف ہوں یا صدر۔

(جاری ہے)

میں جمہوریت اور جدت پسندوں کے جیتنے کی بات کرتا ہوں۔ صدر مشرف نے کہا کہ انتہاپسندوں کو مسترد کرنا چاہیے اگر عوام سمجھتے ہیں کہ میں پاکستان کی بہتری کیلئے کام کر رہا ہوں تو آپ ان کو ووٹ دیں جو مجھے منتخب کریں ۔

صدر نے کہا کہ میں نے کبھی کسی خاص جماعت کے بارے میں ووٹ کیلئے نہیں کہا۔ صدر نے کہا کہ 2007ء کے انتخابات پاکستان کے مستقبل کیلئے انتہائی اہم ہیں اس میں جدت اور روشن خیال لوگوں کا منتخب ہونا ضروری ہے۔ یہ انتخابات شفاف اور منصفانہ ہوں گے۔ صدر نے کہا کہ انتخابات کیلئے نتائج چاہے کچھ بھی ہوں اگر اپوزیشن والے نہیں جیتیں گے تو وہ کہیں گے کہ یہ فراڈ ہے۔ صدر نے کہا کہ اپوزیشن سے چیف الیکشن کمشنر کیلئے نام مانگے گئے لیکن انہوں نے نام نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس کو اداروں کے استحکام کیلئے استعمال کیا ہے۔