ہرات، اتحادی افواج سے جھڑپ میں 6 طالبان شدید زخمی،اغواء کاروں کی جانب سے ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود اٹلی کے صحافی کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری، کینیڈا نے اپنے سیلرز اور فضائیہ سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو افغانستان میں ز مینی دستوں کے طور پر بھیجنے سے انکار کر دیا

منگل 24 اکتوبر 2006 19:52

ہرات/ اوٹاوا/ روم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اکتوبر۔2006ء) افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان اور اتحادی افواج میں جھڑپ کے نتیجے میں 6 طالبان شدید زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اتحادی فوج کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی کہ طالبان نے ان پر فائرنگ شروع کر دی ۔ تاہم اتحادی فوجیوں نے بعد ازاں طالبان کو گھیرے میں لے کر شدید فائرنگ کی جس سے 6 طالبان شدید زخمی ہو گئے تاہم کسی طالبان کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔

جھڑپ کے بعد طالبان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ادہر اغواء کاروں نے ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود اٹلی کے صحافی کی بازیابی کیلئے مذاکرات کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہے۔ اٹلی کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ افعانستان میں اغواء کئے گئے اٹالین صحافی کی بازیابی کیلئے مذاکرات کامیابی سے جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے امید ظاہر کی کہ صحافی کو جلد رہا کروا لیا جائے گا۔

جبکہ ادہر کینیڈا نے اپنے سیلرز اور فضائیہ سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو افغانستان میں زمینی دستوں کے طور پر استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزیر دفاع گورڈن او کونر نے کہا کہ کینیڈا اپنی نیوی اور فضائیہ کے دستوں کو افغانستان میں زمینی جنگ میں نہیں جھونکے گا۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ فضائیہ اور بحریہ کے دستوں کو زمینی فوج پر ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا۔