دہشت گروں کے آگے جھکیں گے نہیں بلکہ انہیں کچل دینگے،صدر مشرف،پاک فوج ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہے ،دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،کسی کو حکومتی عملداری کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ،عوام کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ،بلوچستان میں روزگار کا کوٹہ بڑھنے سے مزید 6 ہزار افراد کو نوکریاں ملیں گی،صدر مشرف کا راولپنڈی میں اعلیٰ سطحی اجلاس اور درگئی میں پنجاب رجمنٹل سنٹر کے دورے کے موقع پر جوانوں سے خطاب،صدر مملکت کا درگئی خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے ریکروٹس کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کااعلان

پیر 13 نومبر 2006 19:11

راولپنڈی/ درگئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13نومبر۔2006ء) صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا ہے کہ درگئی جیسے واقعات سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف حکومت کے عزم کو توڑا نہیں جا سکتا ،ہم دہشت گردوں کے آگے جھکیں گے نہیں بلکہ انہیں کچل دینگے۔ پاک فوج ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے کسی کو حکومتی عملداری کو چیلنج کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی اور اس سلسلے میں عوام کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

بلوچستان میں روزگار کا کوئٹہ بڑھانے سے مزید 6 ہزار افراد کو نوکریاں ملیں گی جبکہ پنجاب رجمنٹل سنٹر کے دورے کے دوران صدر مشرف نے شہید ہونے والے ریکروٹس کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں راولپنڈی کیمپ آفس میں بلوچستان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس اور درگئی میں پنجاب رجمنٹل سنٹر کے دورے کے موقع پر پاک فوج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

راولپنڈی میں بلوچستان کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت صدر جنرل پرویزمشرف نے کی جبکہ اس میں گورنر بلوچستان اویس احمد غنی ،وزیر اعلیٰ جام محمد یوسف اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صدر جنرل پرویز مشرف کو بلوچستان میں امن و امان کی تازہ ترین صورت حال اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے حولے سے بریفنگ دی گئی اور اس دوران صوبے میں امن و ہم آہنگی کیلئے کئے جانے والے سیاسی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس دوران صدر جنرل پرویزمشرف نے صوبے میں جاری ترقیاتی پروگراموں پر اطمینان کا ظہار کیا۔ اس دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ حکومت کسی کو بلوچستان کے ترقیاتی عمل میں تخریب کاری کے ذریعے خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی اور نہ ہی حکومت کی عملداری کو چیلنج کرنے کی اجازت دیگی بلکہ حکومتی عملداری کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کی سلامتی ،تحفظ کیلئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نظر انداز کئے گئے عوام کو اب نوکریاں فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کا معیار زندگی بلند کیاجارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال میں واضح بہتری آ رہی ہے جس سے ترقیاتی عمل میں حکومتی کوششوں کو آگے بڑھانے میں نجی شعبے کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں روزگار کا کوئٹہ 3.5 فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد کرنے سے مزید 6 ہزار لوگوں کو نوکریاں ملیں گی جبکہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی وہاں 32 ہزار نوکریوں کے مواقع پیدا کئے ہیں۔ صدر مشرف نے اس موقع پر تکمیل کے مراحل کے قریب بلوچستان کے دو بڑے ترقیاتی منصوبوں گوادر اور میرانی ڈیموں پر کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے علاوہ مقامی سطح پر کئی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں ۔

صدر مشرف نے مزید کہا کہ صوبے میں 164 ارب روپے کی لاگت سے 138 دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے اور وفاقی حکومت نے گزشتہ مالی سال میں 25 ارب روپے کے علاوہ رواں مالی سال میں بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 30 ارب روپے فراہم کئے ہیں ۔ صدر مشرف نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا حالانکہ صوبے میں مختلف شعبوں میں خصوصی لائیو سٹاک ،ماہی پروری اور کان کنی میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جنہیں عوام کی خوشحالی کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جبکہ پیر کو صدر جنرل پرویزمشرف نے مردان کے علاقے درگئی میں پنجاب رجمنٹل سنٹر نمبر 1 کا دورہ کیا جہاں انہوں نے درگئی سنٹر میں دھماکے کی جگہ کا م معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہیں پاک فوج کی جانب سے مکمل بریفنگ دی گئی جبکہ اس دوران انہوں نے درگئی میں دہشت گردی کی واردات میں پنجاب رجمنٹ کے ریکروٹس کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ دکھ اور غم کی اس گھڑی میں شہیداء کے ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔

صدر نے کہا کہ شہید ہونے والے زیر تربیت فوجی جوانوں کے خاندانوں کی بھرپور مدد کی جائے گی اس کے علاوہ اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو بھی مالی امداد دی جائے گی۔ صدر نے فوجی جوانوں پر زور دیا کہ وہایسے واقعات سے قطعاً خوف زدہ نہ ہوں اور اپنا مورال بلند رکھیں۔ جبکہ صدر نے پاک فوج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ درگئی سانحہ جیسے واقعات کے ذریعے دہشت گردی اور انتہائی پسندی کے خلاف حکومت کے عزم کو نہیں توڑا جا سکتا۔

انہو ں نے کہا کہ پاک فوج ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا ۔ صدر مشرف نے کہا کہ دہشت گردں کے آگے نہیں جھکیں گے بلکہ انہیں کچل دیں گے۔ قوم کو کوئی خطرہ نہیں انہوں نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے حکومتی عزم کودھراتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی اور انتہاء پسندی کیخلاف کارروائی جاری رکھے گی۔ صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا طاقت کے ذریعے مقابلہ کیا جائے گا کیونکہ ملک کی سلامتی کے لئے دہشت گردی ایک بڑا خطرہ ہے۔