ایران نے یورینیم کی افزودگی ترک نہ کی تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا،امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ دھمکی،ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ایران ہمارے اہم اتحادی اسرائیل کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے،عالمی برادری پابندیاں عائد کرے،بش،ایران کے عزائم خطرناک ہیں،معاملہ مذاکرات سے حل کرنا چاہئے، دورہ امریکہ کا مقصد ایران سے بچاؤ کے لئے مدد مانگنا نہیں،ایہود اولمرٹ

منگل 14 نومبر 2006 14:45

ایران نے یورینیم کی افزودگی ترک نہ کی تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14نومبر۔2006ء) امریکہ اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر ایران کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے یورینیم کی افزودگی ترک نہ کی تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہونگے عالمی برادری فوری طور پر تہران کیخلاف سخت پابندیاں عائد کرے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس امر کا اظہار امریکی صدر بش اور اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے گزشتہ روز ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا امریکی صدر بش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا مقصد ہی ایٹمی ہتھیاروں کا حصول ہے توانائی کی ضروریات کیلئے یورینیم افزودہ کرنا محض بہانہ ہے انہوں نے کہا کہ ایران عالمی برادری کی جانب سے یورینیم کی افزودگی روکنے کے مطالبے کو ماننے کے لئے تیار نہیں اور بدستور اپنے ہدف پر کام کررہا ہے جس سے نہ صرف امریکہ اور اسرائیل بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر ایران نے فوری طور پر یورینیم کی افزودگی ترک نہ کی تو اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوجائے انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ایران ہمارے اہم اتحادی اسرائیل کیلئے خطرہ ہے اور ہم اس بات کی مخالفت سے دستبردار نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایران کبھی بھی یورینیم کی افزودگی ترک نہیں کرے گا لہذا ان پر فوری طور پر پابندیاں لگانا ضروری ہیں امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایران ایٹمی بحران کے معاملے پر مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو اس سے قبل یورینیم کی افزودگی بند کرنا پڑیگی اس کے بعد ہی امریکہ مذاکرات کیلئے تیار ہوگا۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نے بھی صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے بحران کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے اور وہ یہ کہ ہم کبھی بھی یہ نہیں چاہتے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کا ہدف عبور کرکے ایٹمی ہتھیار بنائے انہوں نے اس موقع پر ایرانی صدر احمدی نژاد کی اسرائیل کو دھمکیاں دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے عزائم خطرناک ہیں اور جب بھی ایران نے ایٹمی ہتھیار بنا لئے اس وقت سے اسرائیل کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی انہوں نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے ہر سطح پر مذاکرات کی حمایت کرے گا قبل ازیں ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو اپنے عزائم سے روکنے کے لئے بات چیت کا مسلسل عمل ضروری ہے کیونکہ یہ ہمارے لئے ناقابل برداشت ہے کہ تہران ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہو ایران کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اولمرٹ نے کہا کہ ہم معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں اور ابھی ایسے مقام پر نہیں پہنچے جہاں صرف اور صرف فوجی طریقہ کار ہی واحد راستہ ہو انہوں نے کہا کہ بحران کے حل کے لئے ہم تمام سفارتی طریقے آزمانا چاہتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ میرا دورہ امریکہ معمول کا دورہ ہے جس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ امریکہ اسرائیل کو ایران سے بچائے۔