پاکستان کو آئندہ چند سالوں میں اعلیٰ پائے کے ہزاروں سائنسدان میسر آئینگے‘ ڈاکٹر عطاء الرحمن

اعلیٰ تعلیم تک رسائی‘ معیار اور تعلیمی افادیت پاکستان کے لئے 3بڑے چیلنجز ہیں‘ حکومت سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اقدامات کررہی ہے‘ راولپنڈی آرمی میڈیکل کالج میں دو روزہ ریسرچ ورکشاپ سے خطاب

جمعہ 1 دسمبر 2006 14:44

راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین01دسمبر2006 ) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کو اعلیٰ تعلیم کے میدان میں تین بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے حکومت نے ملک کے اندر سائنس اور ٹیکنالوجی اور تحقیق کے فروغ کے لئے کئی انقلابی اقدامات کئے ہیں اگلے چند برس میں پاکستان کو ہزاروں اعلیٰ پائے کے سائنس دان میسر آئیں گے حکومت سائنسی شعبے کے فروغ کے لئے تیس ارب روپے کی لاگت سے نو نئی یونیورسٹیاں قائم کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرمی میڈیکل جالج میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے لئے اقدامات کے عنوان سے لیکچر دیتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈاکٹر عطاء الرحمن نے دو روزہ ریسرچ ورکشاپ کا بھی افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ اس وقت اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ملک کو تین بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی‘ تعلیمی معیار اور تعلیم کی افادیت شامل ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سترہ سال سے تئیس سال کی عمر کے نوجوانوں میں سے 3.7 فیصد کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل ہے جبکہ اس کے مقابلے میں جنوبی کوریا میں اعداد و شمار 68 فیصد ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے کافی نقصانات کا سامنا رہا ہے اور حکومت اس ضمن میں کئی اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام میں بہتری لائے بغیر ممکن نہیں کہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکے انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن بہتر اور اعلیٰ تعلیمی صلاحیتوں کے حامل اساتذہ کی فراہمی کیلئے انقلابی سطح پر اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت سائنس سوشل سائنس اور دوسرے میدانوں میں حکومت طالب علموں کو وظائف دے رہی ہے تاکہ وہ ملک کی خدمت بہتر انداز میں کرسکیں انہوں نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کرکے ملک سے باہر جانے والے اساتذہ کو واپسی کا راستہ دکھایا ہے۔

ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے آئندہ چند برسوں میں ملک کو تخلیقی اور پیداواری صلاحیتوں کے حامل ہزاروں سائنس دان میسر آئیں گے جو ملک میں سائنسی ترقی کے عمل کو آگے لے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جانے والے سائنسدانوں کو واپس لانے کے لئے حکومت ان کو مراعات دے رہی ہے جس کی بدولت ملک کے تعلیمی اداروں میں صورتحال بہتر ہوچکی ہے اس موقع پر سرجن جنرل آف پاکستان لیفٹیننٹ جنرل افضال احمد اور آرمی میڈیکل کالج کے پرنسپل میجر جنرل مشتاق احمد بیگ نے بھی خطاب کیا۔