مقبوضہ کشمیر‘فرضی جھڑپوں اور ریاستی دہشت گردی کے واقعات میں لڑکی‘کمسن طالب علم اور جیش محمد کے ڈسٹرکٹ کمانڈر سمیت 7کشمیری شہید۔بھدروہ اور بانڈی پورہ میں بھارتی فورسز کے تشدد اور لوٹ مار کے خلاف احتجاجی مظاہرے ۔ کریک ڈاؤن کے دوران مزید نصف درجن نوجوان گرفتار

اتوار 17 دسمبر 2006 11:36

سرینگر (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17دسمبر2006 ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران بھارتی فورسز اور ان کے مسلح ایجنڈوں نے فرضی جھڑپوں اور ریاستی دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ایک لڑکی‘کمسن طالب علم اور جیش محمد کے ڈسٹرکٹ کمانڈر سمیت مزید 7 کشمیریوں کو شہید کر دیا -بھدروہ میں جھڑپ کے دوران بھارتی فورسز کے شہریوں پر تشدد کے خلاف جبکہ بانڈی پورہ میں مجاہدین کو بدنام کرنے کیلئے بھارتی فوجیوں کی لوٹ مار کے خلاف ہڑتال کی گئی-بھارتی ایجنٹوں نے ضلع راجوری کے پاٹلی دراج بدھل علاقے میں محمد انور نامی شہری کے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی اور اس کی لڑکی پروین کو موقع پر شہید اور ایک طالب علم لیاقت علی کو شدید زخمی کر دیا بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا-اس کے بعد بھارتی ایجنٹ علاقے سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے-بھارتی فورسز بی ایس ایف ‘10 سکھ لائی ریجمنٹ اور ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے ضلع پونچھ کے کرشنا گھاٹی علاقے میں جنگ بندی لکیر کے گاؤں ننگی ٹیکری میں ایک فرضی جھڑپ کے دوران دو کشمیریوں کو شہید کر دیا اور دعوی کیا کہ مذکورہ نوجوان جنگجو تھے جو دراندازی کرتے ہوئے مارے گئے-ان میں سے ایک کی شناخت لیاقت علی کے طور پر ہوئی ہے بھارتی فورسز نے دعوی کیا کہ دونوں لشکر طیبہ کے جنگجو تھے اور ان کے قبضے سے دو رائفلیں سات میگزین 42 ہینڈ گرینڈ‘100 گولیاں‘ دو وائرلیس‘ بارودی سرنگ کی چھ بیٹریاں‘16 بارودی سرنگیں‘چھ کلو دھماکہ خیز مواد اور 20 ہزار انڈین کرنسی برآمد کئے-بھارتی فوج بی ایس ایف اور ٹاسک فورس نے ضلع اودھمپور کے باسن مہور ریاسی علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران جیش محمد کے ڈسٹرکٹ کمانڈر منظور احمد عرف مدثر عرف ابو نعمان ولد مبارک شاہ ساکن سلدہار مہورکو شہید کرنے کا دعوی کیا جبکہ جھڑپ کے دوران اس کا باڈی گارڈ بھارتی فورسز کو چکمہ دے کر نکلنے میں کامیاب ہو گیا-بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے کپواڑہ‘ہندوازہ اور کولگام علاقوں کا کریک ڈاؤن کیا اور نصف درجن سے زیادہ نوجوانوں کو حراست میں لے لیا جس کے خلاف ان علاقوں میں مظاہرے کئے گئے دریں اثناء ضلع ڈوڈہ کے بھدروہ قصبے میں حزب المجاہدین کے دو مجاہدین کی شہادت پر ہڑتال کی گئی-تمام دوکانیں‘تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر میں بھی کام کاج بری طرح متاثر رہا یہ ہڑتال بھارتی فورسز اور مجاہدین کے درمیان تھانالہ علاقے میں جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف کی گئی-اس دوران ہڑتال کے دوران ٹریفک بھی سڑکوں سے غائب رہا-مظاہرین شہید ہونے والے مجاہدین کی لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے-اس دوران انہوں نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہرے کئے-شہید ہونے والوں میں شاہد حسین ولد نور محمد ساکنہ بستی اور عبدالحفیظ ولد بشیر احمد ساکنہ تھانالہ کے طور پر کی گئی ہے-بھارتی فورسز نے لوگوں کے گھروں میں گھس کر انہیں گھیسٹ کر سڑکوں پر لایا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا-دریں اثناء ضلع بارہمولہ کے بانڈی پورہ قصبے میں لوگوں نے گھروں میں گھس کر لوٹ مار مچانے والے بھارتی فوج سے وابستہ ٹیریٹوریل آرمی کے دو اہلکاروں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا اور ان سے بندوقیں چھین لیں-جس کے خلاف بانڈی پورہ میں احتجاج مظاہرے ہوئے مظاہرین نے کہاکہ بھارتی فورسز کے اہلکار اور انکے مسلح ایجنڈ گھروں میں گھس کر ڈاکہ زنیاں کرتے ہیں اور اسلحہ کی نوک پر لوگوں کو لوٹ لیتے ہیں اور خود کو مجاہد قراردیتے ہیں جو کہ مجاہدین کو بدنام کرنے کی کوشش ہے دریں اثناء سرینگر کے ڈاؤن ٹاؤن صفا کدل علاقے میں ہزاروں افراد نے بھارتی فورسز سی آر ای ایف کی چوکیوں کو ہٹانے کے حق میں مظاہرے کئے-اس مظاہرے میں خواتین‘بچے اور بوڑھوں نے بھی شرکت کی اور بھارتی فوج کے خلاف نعرہ بازی کی-مظاہرین نے چوک میں دھرنا دیکر شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا-بھارتی فورسز نے ایک بار پھر سرینگر کے مرکزی علاقے لال چوک کا محاصرہ کیا اور دکانداروں کی مخبروں کے سامنے شناختی پریڈ کروائی- اس دوران لال چوک کے علاوہ کوٹ روڈ‘میراکدل روڈ‘ کوکر بازار اور دیگر ملحقہ بازار محاصرے میں رہے-جبکہ بڈ شاہ پل پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں-