ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلئے وزیراعظم کا پروگرام مکمل طور پر ناکام ‘ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ

جمعہ 11 مئی 2007 12:15

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار11 مئی2007) سینٹ کے اراکین نے ملک میں ہیپاٹائٹس کے مرض کے تشویشناک حد تک پھیلنے اور وزیراعظم کے پروگرام برائے تدارک ہیپاٹائٹس کی ناقص کارکردگی پر سخت تنقید کی ہے پروگرام کا نصف عرصہ گزرجانے کے باوجود ملک میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی اصل تعداد کا کوئی علم نہیں ہے اس مسئلہ پر الگ سے بحث کرانے پر ایوان نے اتفاق کیا قبل ازیں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی نے ایوان بالا کو بتایا کہ ملک میں ہیپاٹائٹس کے خاتمہ کے لئے 2594 ارب روپے کی لاگت سے وزیراعظم کے پروگرام برائے کنٹرول تدارک ہیپاٹائٹس شروع کیا گیا ہے جس کے تحت فروری 2007ء تک 9150 ہیپاٹائٹس سی اور 1301 ہیپاٹائٹس بی کے مریضوں کا مفت علاج کیا گیا ہے اس وقت پاکستان میں 1.5 ملین افراد اندھے ہیں اور اندھے پن کی روک تھام کیلئے پانچ سالہ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر پارلیمانی امور نے ہیپاٹائٹس کے ٹیسٹ کیلئے سہولیات فراہم نہ کرنے کے حوالے سے ایک ضمنی سوال پر مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں صاف پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی ہیپاٹائٹس کی روک تھام ممکن نہیں ہے اراکین سینٹ نے وزارت صحت کی جانب سے ٹارگٹ کا 498 فیصد حاصل کرنے کے بیان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا کہ لوگوں کو مفت علاج مہیا نہیں کیا جارہا جبکہ دعویٰ 498 فیصد کا کیا گیا ہے جبکہ اراکین نے ملک میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی کل تعداد معلوم نہ ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سالہ پروگرام میں سے آدھا پروگرام گزر گیا ہے اور صرف 9150 افراد کا علاج کیا گیا ہے ڈھائی سال میں اس منصوبے کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے ملک میں پچاس ہزار ورکرز میں سے صرف پچیس ہزارکا ٹیسٹ اور گیارہ سو کا علاج کیا گیا ملک میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے صورتحال بہت خطرناک ہے اس پر ایوان میں الگ سے بحث کی جائے جس پر چیئرمین سینٹ نے وفاقی وزیر صحت کے بیرون ملک دورے سے واپس آنے پر بحث کرانے کا کہا۔

متعلقہ عنوان :