بنگلہ دیش میں پھر مظاہروں کی اطلاعات، سیاسی چارٹر کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے

پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی، احتجاج کے دوران مظاہرین نے پولیس کی گاڑیاں قبضے میں لے لیں

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 اکتوبر 2025 13:28

بنگلہ دیش میں پھر مظاہروں کی اطلاعات، سیاسی چارٹر کیخلاف لوگ سڑکوں ..
ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2025ء ) بنگلہ دیش میں ایک بار پھر سے مظاہروں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جہاں اب سیاسی چارٹر کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے، اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، احتجاج کے دوران مظاہرین نے پولیس کی گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔ اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش میں حکومت چلانے اور سیاست کو بہتر بنانے کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس کو ’جولائی چارٹر‘ کہا جا رہا ہے، یہ چارٹر پچھلے سال ہونے والی طلبہ کی بغاوت کے بعد تیار کیا گیا، اس بغاوت میں بہت سے لوگ مارے گئے تھے اور اسی وجہ سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو ملک چھوڑ کر بھارت بھاگنا پڑا تھا، عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ اس چارٹر پر دستخط سے ملک میں امن اور سیاسی نظام بحال کرنے کی راہ ہموار ہوگی تاکہ 2026ء میں نئے انتخابات کرائے جا سکیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ملک کی بعض جماعتیں خاص طور پر نیشنل سٹیزنز پارٹی (این سی پی) اس چارٹر پر دستخط کی تقریب میں شامل نہیں ہوئیں، جن کا مؤقف ہے کہ ’چارٹر میں وعدے تو ہیں مگر عمل درآمد کی کوئی ضمانت نہیں‘، علاوہ ازیں دستخط کی اس تقریب کے دوران بڑے پیمانے پر احتجاج بھی دیکھنے کو ملا، وہ لوگ جن کے عزیز 2024ء کی بغاوت میں مارے گئے یا زخمی ہوئے، انہوں نے تقریب کے باہر احتجاج کیا، جس پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھیاں استعمال کیں۔

معلوم ہوا ہے کہ بعد ازاں حکومت نے چارٹر میں ایک ترمیم شامل کی جس میں وعدہ کیا گیا کہ پچھلی حکومت یعنی شیخ حسینہ کے دور میں ہونے والی جبری گمشدگیوں، ہلاکتوں اور تشدد کے واقعات کے متاثرین کو انصاف دیا جائے گا، جس کے بعد آخرکار کئی بڑی سیاسی جماعتوں بشمول سابقہ وزیراعظم خالدہ ضیا کی پارٹی، جماعتِ اسلامی و دیگر علاقائی جماعتوں نے اس چارٹر پر دستخط کیے اور حکومت کے اصلاحاتی عمل کی حمایت کردی۔