مسئلہ کشمیر کو فوری حل نہ کیا گیا تو اس سے مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی نئی لہر شروع ہو سکتی ہے۔ رپورٹ۔۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن عمل سست روی کا شکار ہے اسے تیز کرنیکی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کا انحصار اب بھارت پر ہے وہ لچک کا مظاہرہ کرے، سوئس تھنک ٹینک کی رپورٹ

جمعرات 23 اگست 2007 15:26

سرینگر (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین23 اگست 2007) سوئٹزرلینڈ کے ایک معروف تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مقبوضہ کشمیر میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی نئی لہر شروع ہو سکتی ہے۔ پاکستان اور بھارت امن عمل کو تیز کریں اور بھارت لچک کا مظاہرہ کرے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے معروف تھنک ٹینک سوئس پیس گزشتہ روز جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن مذاکرات کا عمل سست روی کا شکار ہے اور اسے تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن عمل سست ہونے اور بھارتی فوج کی بڑی تعداد میں موجودگی سے سخت گیر عناصر مزید مستحکم ہو سکتے ہیں جس کے نتیجے میں تشدد کی ایک نئی لہر شروع ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا اب زیادہ تر انحصار بھارت پر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام بھی امن عمل میں سست روی کا باعث ہے جبکہ پاک بھارت امن عمل میں سست روی کشمیر کی اندرونی سیاست پر بھی اثرانداز ہو رہی ہے جبکہ اس سے سخت گیر عناصر مزید مستحکم ہوئے ہیں اور اعتدال پسند گروہ کمزور ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ سوئس تھنک ٹینک نے گزشتہ دو ماہ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لیا اور ماہ جون و جولائی کے بعد اپنی رپورٹ مرتب کر کے جاری کی