سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو صدارتی الیکشن کیلئے اہل قرار دینے کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔معزول چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے ساتھ بدسلوکی کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

جمعہ 15 فروری 2008 12:59

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین15 فروری2008 ) سپریم کورٹ نے صدر پرویز مشرف کو صدارتی الیکشن کیلئے اہل قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کر دی ہے جبکہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ساتھ بدسلوکی کے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی صدر کی اہلیت سے متعلق نظرثانی کی اپیل ڈاکٹر ظہور مہدی کی طرف سے دائر کی گئی تھی -سماعت چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 16 رکنی بنچ نے کی- ڈاکٹر ظہور مہدی نے عدالت میں یہ عذر پیش کیا کہ انہیں ان درخواستوں کی سماعت کا نوٹس رات کو ملا ہے جس سے وہ دلائل کی تیاری نہیں کر سکے انہوں نے درخواست کی کہ انہیں کچھ وقت دیا جائے لیکن فل کورٹ نے ان کا عذر قبول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ 16 رکن آپ کے دلائل سننے آئے ہیں لہذا جو بھی دلائل ہیں ابھی دےئے جائیں جس پر ڈاکٹر ظہور مہدی نے کچھ دلائل کے بعد دلائل سے معذرت کر لی جس پر فل کورٹ نے ان کید رخواست مسترد کر دی صدر کی اہلیت کے خلاف جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد امین فہیم اور قاضی حسین احمد نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں جس پر سپریم کورٹ نے صدر پرویز مشرف کو صدارتی انتخابات کیلئے اہل قرار دیدیا تھا اس فیصلے کے خلاف ڈاکٹر ظہور مہدی نے نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی سپریم کورٹ نے درخواست گزار ظہور مہدی کی درخواست اس بنا پر مسترد کر دی کہ درخواست گزار نہ تو ووٹر ہیں نہ تجویز کنندہ اور نا تائید کنندہ جوائن کے مطابق صدارتی امیدوار کیلئے لازمی ہیں صدر کی نااہلی کیس کے خلاف اپیل کی سماعت چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر‘ جسٹس محمد نواز عباسی‘ جسٹس فقیر محمد کھوکھر‘ جسٹس ایم جاوید بٹر‘ جسٹس سید سعید اشہد‘ جسٹس اعجاز الحسن‘ جسٹس محمد قائم خان‘ جسٹس محمد موسی کے لغاری‘ جسٹس چوہدری اعجاز یوسف‘ جسٹس محمد اختر شبیر‘ جسٹس ضیا پرویز‘ جسٹس میاں ماجد فاروق‘ جسٹس سید سخی حسین بخاری‘ جسٹس سید زوار حسین جعفری‘ جسٹس شیخ حاکم علی اور جسٹس محمد فرخ محمود پر مشتمل فل کورٹ بنچ نے کی- اس کے بعد سپریم کورٹ نے جسٹس افتخار محمد چوہدری سے بدسلوکی کے الزام میں سزا پانے والے اہلکاروں کی اپیل کی سماعت کی جس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا-