مسلم لیگ (ن) پاکستان کو حقیقی جمہوریت کی منزل سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنا کردار اور جدوجہد جاری رکھے گی،نواز شریف کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 10 جنوری 2009 19:59

رائیونڈ(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین10جنوری2009 ) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش موجودہ بحرانوں کی اصل وجہ 18 فروری کے عوامی مینڈیٹ کی حقیقی روح سے روگردانی ہے۔ پاکستان کے عوام نے حقیقی جمہوریت اور عدلیہ کی بحالی اور مشرف دور کی عوام اور ملک دشمن پالیسیوں کو تبدیل کرنے کا ووٹ دیا تھا لیکن اس ایجنڈے کو پس پشت ڈال دیا گیا جس کی وجہ سے ملک اندرونی اور خارجی دونوں محاذوں پرشدید دباؤ کا شکار ہے۔

ہفتہ کو یہاں رکن ساز اور تنظیم سازی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم میں آمریت کے خلاف جدوجہد کر کے نیا اعتماد اور عزم پیدا ہوا ہے۔ ملک میں سول سوسائٹی ، وکلاء اور میڈیا کے بہادرانہ کردار نے قوم کو نئی امید بخشی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں جمہوریت ابھی تک مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی کیونکہ ابھی تک مشرف دور کی عدلیہ ، قانون اور پالیسیوں موجود ہیں۔

مسلم لیگ (ن) پاکستان کو حقیقی جمہوریت کی منزل سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنا کردار اور جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سماجی انصاف پر مبنی اقتصادی نظام اور قانون کی حکمرانی پر مبنی عادلانہ نظام کے بغیر ہم نہ تو ترقی کر سکتے ہیں اور نہ ہی جمہوریت کی بنیادیں مضبوط کر سکتے ہیں۔ میثاق جمہوریت پاکستان کو حقیقی جمہوریت اور سماجی انصاف کے ایجنڈے پر گامزن کرنے کیلئے تاریخی دستاویز ہے جس پر میں نے محترمہ بے نظیر بھٹو صاحبہ کے ساتھ ملکر دستخط کیے تھے اور پاکستان کے سیاسی نظام کو میثاق جمہوریت کی روشنی میں ڈھالنا ہمارا مشترکہ خواب تھا۔

ہمیں امید ہے کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کی قیادت کے ساتھ ملکر ہم مشترکہ طور پر 17 ویں ترمیم کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے کیونکہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اس کے خاتمے پر تمام جمہوری قوتوں کا اتفاق ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستانی قومی یہ حق رکھتی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے کامیاب جمہوریت کا نمونہ پیش کر سکے مگر پاکستان میں غیر جمہوری قوتوں نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی اصولی جدوجہد کی وجہ سے آج اسے ملک کی مقبول ترین جماعت بننے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ یہ کامیابی ان لاکھوں کارکنوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے آمریت کے سامنے جھکنے سے انکار کیا اور اصولوں اور اپنی جماعت کی وابستگی کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف حکومت کی مسلم لیگ (ن) کے خلاف پالیسیوں نے پارٹی کو گزشتہ انتخاب میں برابری کے مواقع فراہم نہیں کیے جس کی وجہ سے پارٹی کی کارکردگی چھوٹے صوبوں میں مثالی نہیں رہی لیکن مسلم لیگ ن کو تمام صوبوں میں مقبولیت حاصل ہے اور اس مقصد کیلئے جہاں تنظیمی کمزوری موجود ہے اسے فوری طور پر دور کیاجائے۔

اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن سازی اور تنظیم سازی کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اور ان تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلئے مسلم لیگ ن کے سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دی گئی جو 22 جنوری کو پارٹی کی رکن سازی اور تنظیم سازی کے حوالے سے پلان آف ایکشن مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کریں گے۔

اجلاس میں شہباز شریف، اقبال ظفر جھگڑا، سرتاج عزیز، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، میاں جاوید لطیف، راناثناء اللہ، حمزہ شہباز، راجہ افضل، سردار ذوالفقار کھوسہ، راجہ اشفاق سرور، مخدوم شاہ نواز اور دیگر رہنماء شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 22 جنوری کو اسلام آباد میں صبح 10 بجے طلب کیاگیا ہے جس میں پارٹی کی رکن سازی کے علاوہ ملکی سیاسی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔