مٹہ،پیوچار میں فورسز مستحکم،لڑاکا طیاروں کی قمبر میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری،متعدد شدت پسند ہلاک،لوئر دیرمیں آپریشن میں اب تک14اہلکار شہید،30زخمی ہو گئے،200شدت پسند مارے گئے،میدان آپریشن انچارج۔اپ ڈیٹ

بدھ 20 مئی 2009 17:51

دیر/سوات(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مئی۔2009ء) سوات میں سیکورٹی فورسز کے لڑاکا طیاروں نے قمبر میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پربمباری کی۔ذرائع کے مطابق متعدد شدت پسند مارے گئے ۔ مینگورہ، تختہ بند، بلو گرام، کوزہ بانڈی میں فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہورہی ہیں۔ سیکورٹی دستے مینگورہ اور مضافات میں پیش قدمی کررہے ہیں، پیوچار اور مٹہ میں سیکورٹی فورسز کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ہے ۔

ضلع بھر میں کرفیو برقرار ہے ۔ پانی اور بجلی کی فراہمی بند ہے جبکہ ٹیلی فون اور موبائل سروس بھی معطل ہے ۔ شہر میں غذائی قلت پیدا ہونے سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔دوسری جانب بونیر میں سیکورٹی فورسز نے سلطان وس میں شیلنگ کی جس سے عسکریت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانے تباہ ہوگئے ۔

(جاری ہے)

مقامی ذرائع کے مطابق غازی خانے کو کلیر کردیاگیا ہے ۔ بونیر کے علاقے امبیلاہ سے ڈگر تک تمام علاقوں میں دوپہر بارہ سے شام چھ بجے تک کرفیو میں وقفہ رہے گا جبکہ ڈگر تا پیر باباروڈ تمام علاقوں میں کرفیو نافذ ہے ۔

جبکہ میدان آپریشن کے انچارج نے کہاہے کہ لوئر دیر میں دوسو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔آپریشن کے دوران چودہ سیکورٹی اہلکار شہید اور تیس زخمی ہوگئے ۔ سوات کی تحصیل مٹہ اور پیوچار میں سیکورٹی فورسز کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ہے ۔ قمبر میں بمباری سے متعدد عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔تیمرگرہ چھاوٴنی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بریگیڈئر عمل زادہ نے کہا کہ میدان میں شرپسندوں کے خلاف کارروائی کامیابی سے جاری ہے ۔

سیکورٹی فورسز نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ چھبیس اپریل سے اب تک لوئر دیر میں دو سو شدت پسند مارے گئے اس دوران چودہ سیکورٹی اہلکار شہید اور تیس زخمی ہوگئے ۔میدان میں صبح سات سے دوپہر دو بجے تک کرفیو میں وقفہ رہاجبکہ چکدرہ میں مستقل کرفیو ہے ۔ میدان سے لوگ دیر بالا کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں جبکہ گل آباد کے لوگ مردان اور صوابی کے کیمپوں میں جارہے ہیں۔ مالاکنڈ ایجنسی کے تمام علاقوں میں کرفیو ہے ۔

متعلقہ عنوان :