جمہوریت کا تسلسل ہی ملکوں کی ترقی اور عوام کو خوشحالی کی منزل تک لے جاتا ہے ، انتخابات ہی اقتدار کی منتقلی کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں ، بد قسمتی سے پاکستان میں نظام انتخاب کی شفافیت کی بجائے صرف انتخابات کی رسم پر اصرار کیا جاتا ہے ، موجودہ انتخابی نظام اور سٹیٹس کو ایک دوسرے کے محافظ ہیں، انتخابات کی رسم کے بعد پارلیمنٹ دوبارہ چند خاندانوں کے ہاتھوں یر غمال بنے گی، معلق پارلیمنٹ میں عوام کے حقوق معلق ہی رہیں گے اور لٹیروں کا کاروبار خوب چمکے گا، پاکستان کے مقتدر طبقہ نے آئین کی روح کے تحت چلنا سیکھا ہی نہیں اس لئے انہیں غیر آئینی الیکشن کمیشن سمیت ہر وہ چیز قبول ہے جو پاکستان میں ان کے مفادات کو تحفظ دیتی رہے، پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پاکستان عوامی تحریک ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب

منگل 9 اپریل 2013 23:38

لندن /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9اپریل۔2013ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت کا تسلسل ہی ملکوں کی ترقی اور عوام کو خوشحالی کی منزل تک لے جاتا ہے اور انتخابات ہی اقتدار کی منتقلی کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں مگر بد قسمتی سے پاکستان میں نظام انتخاب کی شفافیت کی بجائے صرف انتخابات کی رسم پر اصرار کیا جاتا ہے جس کے باعث ہم جمہوریت کے ثمرات سے محروم چلے آ رہے ہیں۔

موجودہ انتخابی نظام اور سٹیٹس کو ایک دوسرے کے محافظ ہیں۔یہ عفریت ہے جو گذشتہ کئی دھائیوں سے عوام کے حقوق کو نگل رہا ہے ۔فوجی آمروں کے شب خون مارنے کا سب سے بڑا ذمہ دار بھی موجودہ نظام انتخاب ہے۔انتخابات کی رسم کے بعد پارلیمنٹ دوبارہ چند خاندانوں کے ہاتھوں یر غمال بنے گی۔

(جاری ہے)

معلق پارلیمنٹ میں عوام کے حقوق معلق ہی رہیں گے اور لٹیروں کا کاروبار خوب چمکے گا۔

پاکستان کے مقتدر طبقہ نے آئین کی روح کے تحت چلنا سیکھا ہی نہیں اس لئے انہیں غیر آئینی الیکشن کمیشن سمیت ہر وہ چیز قبول ہے جو پاکستان میں ان کے مفادات کو تحفظ دیتی رہے ۔ وہ منگل کو پاکستان عوامی تحریک لاہور کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے لندن سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔چودھری افضل گجر اور دیگر رہنماء بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218اور 62,63 کے عملی نفاذ، 30دن کی سکروٹنی اور عدالت عظمی کی 8جون 2012 کی Judgement کے مطابق الیکشن کرانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد پاکستان کی تاریخ کا روشن باب ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ الیکشن ڈرامہ جمہوریت کے ماتھے کا داغ ٹھہرے گا۔پاکستان کی معاشی بہتری اور خطے میں اسکے مفادات کی جنگ لڑنے کیلئے ضروری تھا کہ جاندار اور اہل پارلیمنٹ وجود میں آتی مگر مستقبل کی پارلیمنٹ مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے گی۔موجودہ نظام کے تحت الیکشن پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق کر دیں گے اس لئے عوام موجودہ نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کو ذمہ داری کے ساتھ مسترد کر یں اور موجودہ نظام کے خلاف اپنا جمہوری فرض ادا کرنے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کریں۔پولنگ ڈے دھرنے ملک میں حقیقی تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ہیں۔اس لئے خاموشی سے گھر بیٹھنے کی بجائے عوام دھرنوں میں شرکت کر کے سیاسی بیداری کا ثبوت دیں ۔