پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایٹمی تعاون کی خبریں بے بنیاد ہیں ،کوئی صداقت نہیں، تسنیم اسلم ،افغانستان کا کسی ملک سے کوئی بھی معاہدہ کرنا اس کا اندرونی معاملہ ہے ،ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، بھارت کی طرف سے پاکستانی وزیر تجارت کے دورہ میں پیش کی گئی سفارشات رد کئے جانے پر وضاحت مانگی تو بھارتی وزیر تجارت نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا،ترجمان دفترخارجہ کی بریفنگ

جمعرات 13 فروری 2014 20:31

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایٹمی تعاون کی خبریں بے بنیاد ہیں ،کوئی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایٹمی تعاون کی خبریں بے بنیاد ہیں اور اس میں کوئی صداقت نہیں، افغانستان کا کسی ملک سے کوئی بھی معاہدہ کرنا اس کا اندرونی معاملہ ہے ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، بھارت کی طرف سے پاکستانی وزیر تجارت کے دورہ میں پیش کی گئی سفارشات رد کئے جانے پر بھارت سے وضاحت مانگی تو بھارتی وزیر تجارت نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا۔

دفتر خارجہ میں جمعرات کوہفتہ وار پریس بریفنگ کے دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کے کئی ایٹمی پلانٹ ہیں۔سول ایٹمی پلانٹس پر آئی اے یو اے کی جانب سے طے کردہ تمام سیکیورٹی سہولیات موجود ہیں، سعودی عرب کے ساتھ ایٹمی تعاون کے حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں۔

(جاری ہے)

تسنیم اسلم نے سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر پندرہ فروری کو اپنے تین روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک اعلی سطحی سعودی وفد نے اس کے ساتھ کیا جائے گا وہ دونوں ممالک تجارت ، دفاع اور سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کی برآمد سمیت معاملات کے وسیع مسائل پر بحث کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں حادثے کا شکار ہونے والا پاکستانی طالب علم شاہ زیب اسپتال میں زیر علاج ہے جسے نوئے ہزار ڈالر علاج کی غرض سے دئیے گئے ہیں، اس کے علاوہ امریکا میں پاکستانی سفارت خانہ اس کے خاندان سے مکمل رابطے میں ہے اور ہر قسم کی مدد کررہا ہے اور یہ شاہ زیب کے خاندان پر منحصر ہے کہ وہ اسے واپس لانا چاہتے ہیں یا نہیں۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے کشمیر کی سرحد پر کشمیریوں کی تجارت بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے لائن آف کنٹرول پر تجارت کے حوالے سے ورکنگ گروپ میں رواں ماہ ملاقات ہوگی جس میں ایسے اقدامات پر غور کیا جائے گا، وزیر تجارت خرم دستگیر کے دورہ بھارت کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان چند معاملات پر بات ہوئی تھی لیکن بھارت نے پاکستان کی چند سفارشات کو رد کردیا جس کی وضاحت مانگی گئی تو بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا اور بھارتی وزیر تجارت نے دورہ پاکستان بھی منسوخ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا کسی ملک سے کوئی بھی معاہدہ کرنا اس کا اندرونی معاملہ ہے ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے مفادات کے خلاف استعمال نہ ہو۔