خیبرپختونخواحکومت نے پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی نقل وحرکت پرپابندی کومستردکردیا،اس اقدام سے خیبر پختونخواکے عوام میں پنجاب کے لئے منفی اثرپیدا ہو گا ،2014-15 کے لئے 4لاکھ56ہزار ٹن گندم کا ہدف پوراکرنا مشکل ہوگا،پنجاب حکومت کا یہ اقدام فیڈریشن اور وفاقی حکومت کے ساتھ ہونے والے فیصلوں کو نہ ماننے کے مترادف ہے،وفاقی حکومت کومراسلہ بھجواد یا

منگل 13 مئی 2014 20:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2014ء) خیبر پختونخوا کی حکومت نے پنجاب حکومت کی طرف سے گندم کی نقل و حرکت پر پابندی لگانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے کے عوام کے ساتھ سرا سر زیادتی اور آئین کے آرٹیکل151 کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔صوبائی حکومت کی طرف سے وفاقی حکومت کو ارسال کردہ ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کا یہ قدم ایک طرف خیبر پختونخواکے عوام میں پنجاب کے لئے منفی اثرپیدا ہو گا تو دوسری جانب2014-15 کے لئے 4لاکھ56ہزار ٹن گندم کا ہدف پوراکرنا مشکل ہوگاجس سے نہ صرف یہاں کے عوام بلکہ فلور ملز انڈسٹری کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کے اس فیصلے سے وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا حکومت کے مابین ہونے والے فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ صوبوں کے مابین اشیاء خوردونوش کی نقل و حرکت آئین کی دفعہ151کی بھی نفی ہے جس کے مطابق صوبوں کو آزادنہ تجارت کا حق حاصل ہے اس طرح پنجاب حکومت کا یہ اقدام فیڈریشن اور وفاقی حکومت کے ساتھ ہونے والے فیصلوں کو نہ ماننے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاق کے تعاون سے گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے میں آٹے اور گندم کی کوئی قلت محسوس نہیں کی گئی ہے۔مراسلے میں وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ حکومت پنجاب کی جانب سے ہونے والے اس فیصلے میں مداخلت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو متنبہ کرے کہ وہ اس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کو فوری طور پر ختم کرے اور صوبوں کے مابین تجارتی رکاوٹوں کو فوری ختم کریں تاکہ صوبوں کے مابین ہم آہنگی اور خوشگوار ماحول پروان چڑھ سکے۔

متعلقہ عنوان :