پاکستان کی حکومت اور عوام تاریخی اقتصادی پیکیج دینے پر چین کے شکر گزار ہیں‘ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف،پاکستان کے لئے 32 ارب ڈالر کے چینی پیکیج پر عملدرآمد کے لئے دونوں ممالک تیزرفتاری کے ساتھ مصروف کار ہیں،چین کے ساتھ مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر میٹروبس سروس اور نندی پور پراجیکٹ کی طرح تیزرفتاری سے عمل کیا جائے گا،معیشت کی بحالی اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے پاکستانی قیادت دوست ممالک سے رابطوں کی تجدید کر رہی ہے،عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے جہاں بھی جانا پڑا جاؤں گا‘ وزیراعلیٰ پنجاب کی شنگھائی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو

پیر 19 مئی 2014 23:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی۔2014ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کیلئے 32 ارب ڈالر کے چینی ترقیاتی پیکیج پر عملدرآمد کیلئے دونوں ملکوں کی حکومتیں پوری تیز رفتاری کے ساتھ مصروف کار ہیں ۔وہ سوموار کے روز شنگھائی ائر پورٹ پر اترنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس تاریخی پیکج پر چین کے شکر گزار ہیں اور اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے تاریخ کے ہر موڑ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور دنیا بھر کی اقوام میں پاک چین دوستی کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں پاک چین تعلقات کو اقتصادی تعاون میں ڈھالنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی جبکہ معیشت کی بحالی اور توانائی کے بحران کا حل موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی قیادت تمام دوست ممالک سے رابطوں کی تجدید کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کا ترقیاتی پیکج پاکستانی قیادت پر چین کے اعتماد کی روشن علامت ہے ۔ توانائی کے بحران کے خاتمے کے بغیر اقتصادی بحالی کا کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا ۔اسی لئے ہم بجلی کی پیداوار کے لئے بیرونی سرمایہ کاری حاصل کرنے کی غرض سے شب و روز کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کے لئے مجھے جہاں بھی جانا پڑا جاؤں گا ۔چین کے ساتھ مشترکہ منصوبوں پر اسی تیز رفتاری سے عمل کیا جائے گا جس سے میٹرو بس اورنندی پور کے منصوبے مکمل کئے گئے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ چین کے ساتھ باہمی تعاون پر مبنی منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے وزیر اعلی ہاؤس میں ایک خصوصی سیل بنایا گیا ہے جس کی نگرانی میں خود کررہا ہوں ۔