پاکستان اور بھارت کا بہتر تعلقات بنانے کیلئے ساز گار ماحول بنانے اور خطے میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے میکنزم بنانے پر اتفاق ،دونوں ممالک کے داخلہ سیکرٹریوں کے درمیان ملاقات جلد طے کی جائیگی ‘ ملاقات میں فیصلہ ،پاکستان اور بھارت کے تعلقات کیلئے اچھا موقع ہے ‘ ناکام ہوئے تو تاریخ کبھی معاف نہیں کریگی ‘نواز شریف

منگل 27 مئی 2014 14:58

پاکستان اور بھارت کا بہتر تعلقات بنانے کیلئے ساز گار ماحول بنانے اور ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مئی 2014ء) پاکستان اور بھارت نے بہتر تعلقات بنانے کیلئے ساز گار ماحول بنانے اور خطے میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے میکنزم بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ممالک کے سیکرٹری داخلہ کے درمیان ملاقات جلد طے کی جائیگی ‘ پاکستانی وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے لئے اچھا موقع ہے ‘ ناکام ہوئے تو تاریخ کبھی معاف نہیں کریگی ‘ دونوں ممالک کے عوام اسلحے کی دوڑ نہیں چاہتے ‘ حکومتوں کو غربت ‘نا خواندگی کے خاتمے پر توجہ دینی چاہیے ‘کور ایشو جنگی ماحول میں حل نہیں کیے جا سکتے ‘ نریندر مودی صاحب آئیں تصادم کی راہ چھوڑ کر تعاون کا راستہ اختیار کریں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر نے ممبئی حملوں کے حوالے سے ٹرائل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ممبئی ٹرائل جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ‘حملوں میں ملوث ملزمان کے وائس سیمپلز فراہم کئے جائیں ‘ پاکستان دہشتگردوں کے حملے روکے ‘ دہشتگردی کے خلاف خطے کی سطح پر تعاون کیا جائے ۔

(جاری ہے)

منگل کو وزیر اعظم محمد نواز شریف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کیلئے اپنے وفد کے ہمراہ تقریباً بارہ بجے حیدر آباد ہاؤس پہنچے تو نومنتخب وزیر اعظم نے پاکستانی ہم منصب کا پر تپاک استقبال کیا گیا پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات طے شدہ وقت کے مطابق تقریباً سوا بارہ بجے شروع ہوئی جو تقریبا 45منٹ تک جاری رہی شیڈول کے مطابق ملاقات کا دورانیہ 35منٹ طے تھا ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ملاقات سے قبل اپنے وفد سے کئی امورپر مشاورت کی ملاقات میں پاکستانی وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز ‘ معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی ‘ پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر طارق فاطمی ‘ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط شریک تھے بھارت کی جانب سے وزیر خارجہ سشما سوراج اور خارجہ سکریٹری سجاتا سنگھ شریک ہوئیں ذرائع کے مطابق ملاقات دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات اور جامع مذاکرات کی بحالی ‘ مسئلہ کشمیر ‘ ممبئی حملہ اور دہشتگردی سمیت مختلف امور زیرغور آ ئے ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے تعلقات معمول پر لانے کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات تجویز پیش کی گئی ملاقات میں پاکستان نے تعلقات دوبارہ اس مقام سے شروع کرنے کی تجویزدی جہاں ان کا سلسلہ 1999ء میں ٹوٹ گیا تھا پاکستان کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ آئندہ دو ماہ کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ہونی چاہیے ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے سیکرٹری خارجہ کی ملاقات کی پر بات چیت کی گئی ذرائع کے مطابق ملاقات کے دور ان وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ دونوں ممالک نے قیمتی وقت اور وسائل کا ضیاع کیا ‘ہماری ترجیح عوام کی خدمت ہونی چاہیے جس پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح بھی عوام کی خدمت ہے نواز شریف نے کہاکہ دونوں ملکوں کے عوام اسلحے کی دوڑ نہیں چاہتے اور حکومتوں کو غربت، ناخواندگی کے خاتمے پر توجہ دینی چاہیے۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی ثقافتی اور روایتی قدریں مشترک ہیں ‘ ان مشترکہ قدروں کو طاقت میں بدلنے کا یہ بہترین وقت ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ ملاقات پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے لئے اچھا موقع ہے تاہم اگر ہم ناکام ہوئے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کریگی۔وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام کے پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے خواہش مند ہیں دونوں حکومتوں کو بھرپور مینڈیٹ ملا اور عوامی حمایت حاصل ہے ڈیڑھ ارب لوگوں کا مستقبل ہم سے وابستہ ہے ہمیں پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی ہم منصب سے کہاکہ آئیں تصادم کی راہ چھوڑ کر تعاون کا راستہ اختیار کریں وزیر اعظم نے کہاکہ دونوں ممالک کو ماضی بھلا کر ایک دوسرے کے قریب آنے کی ضرورت ہے کیونکہ کور ایشو جنگی ماحول میں حل نہیں کیے جا سکتے وزیر اعظم محمدنواز شریف نے ملاقات کے دوران سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے درمیان اعلان لاہور معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ میں واجپائی کا بہت احترام کرتا ہوں اٹل بہاری واجپائی دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے خواہاں تھے انہوں نے کہاکہ وہ 1999کی سطح پر تعلقات بحال کر نیکا ارادہ رکھتا ہوں کیونکہ تاریخی اعلان لاہور میں اختلافا ت دور کر نے کا روڈ میپ تیار کیا گیا تھا بھارتی میڈیا کے مطابق ملاقات میں بھارت کی جانب سے ممبئی حملوں کے حوالے سے پاکستانی ٹرائل پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان سے پانچ نکات اٹھائے ہیں ملاقات میں کہا گیا کہ پاکستان دہشتگرد حملے روکے ‘ دہشتگرد کارروائیاں ضرور ختم ہو نی چاہئیں ‘ پاکستان ممبئی حملوں کومنصوبہ سازوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ملاقات کے دور ان بھارت کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف خطے کی سطح پر تعاون کرے اور ممبئی ٹرائل جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے بھارت کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ملزمان کے وائس سیمپلز مہا کرے ۔