سوات:بیوی کی ناک کاٹنے پرپولیس اہلکار گرفتار

اتوار 8 جون 2014 17:28

سوات:بیوی کی ناک کاٹنے پرپولیس اہلکار گرفتار

مینگورہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جون۔2014ء) ضلع سوات کے شہر مینگورہ میں ایک پولیس اہلکار کو اپنی کم عمر بیوی کی ناک کاٹنے اور اس کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔خیبر پختونخوا کی اسپیشل پولیس کے کانسٹیبل صاحبزادہ کو اس کی بیوی شاہدہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔ ملزم کو جسے اتوار کو مقامی مجسٹریٹ نے جیل بھیجنے کا حکم سنایا ۔

شاہدہ کا دعویٰ ہے کہ اس کی شادی 7سال کی عمر میں اسپیشل پولیس کے کانسٹیبل صاحبزادہ سے ہوئی تھی ،اور اس کا شوہر اسے مختلف بہانوں سے تشدد کانشانہ بناتا ہے۔17 سالہ شاہدہ جو کہ ایک بچے کی ماں بھی ہے جمعرات کو کبل تحصیل کے علاقے منجا میں واقع اپنے شوہر کے گھر سے زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئی جسے سیدو شریف اسپتال میں طبی امداد کے لئے داخل کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کبل پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی نے اسپتال میں داخل ہونے کے بعد ملزم کے خلاف رپورٹ درج کرائی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے اگلے ہی روز اسے حراست میں لے لیا گیا۔پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملزم نے حراست کے دوران اپنی بیوی کی ناک کاٹنے کے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔دوسری جانب شاہدہ کی ماں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بیٹی وٹہ سٹہ کی رسم کا شکار ہوئی ہے۔

"میرے بیٹے کی شادی ملزم کی بہن سے طے ہوئی تھی اور بدلے میں ہم نے شاہدہ جو کہ اس وقت صرف 7سال کی تھی اسکا رشتہ صاحبزادہ سے کرنا منظور کرلیا۔"اس موقع پر شاہدہ نے بتایا کہ چند روز قبل اس کے شوہر نے اس پر شدید تشدد کیا جس پر وہ اپنے والدین کے گھر چلی گئی اور وہاں سے مقامی تھانے جاکر صاحبزادہ کے خلاف شکایت بھی درج کرائی اور جب وہ واپس گھر آئی تو ملزم نے اس کی ناک کاٹ کرایک کمرے میں بند کردیا۔شاہدہ نے مزید بتایا کہ صاحبزادہ اسے دن میں صرف دووقت کا کھانا دیا کرتا تھا، تین روز قبل اس نے بھاگنے کا موقع ملا اور وہ اپنے والدین کے گھر آگئی جہاں سے اسے ہسپتال میں لایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :