سندھ میں مہنگائی اور بے روزگاری کا بدترین طوفان آنے کو ہے ٗعلی اکبر گجر

حکومت سندھ کی معاشی، صنعتی اور زرعی ترقی کے لئے جامع تجاویز دینے میں ناکام رہی ہے،سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ (ن)سندھ

ہفتہ 14 جون 2014 19:35

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14جون 2014ء) سندھ میں مہنگائی اور بے روزگاری کا بدترین طوفان آنے کو ہے. صوبائی حکومت سندھ کی معاشی، صنعتی اور زرعی ترقی کے لئے جامع تجاویز دینے میں ناکام رہی ہے. حکمران مسلم لیگ(ن) کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے سندھ کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کے لئے صوبائی حکومت کے پاس کچھ نہیں لیکن حکمران طبقے کی مراعات ہر بجٹ میں بڑھا د ی جاتی ہیں.

انٹر سٹی روڈ ٹرانسپورٹیشن ٹیکس بڑے ٹرانسپورٹرز کی بجائے اندرون سندھ کے عام شہری کو ادا کرنا پڑے گا.

(جاری ہے)

سندھ کے مزدوروں کی تنخواہ میں کٹوتی حیران کن ہے وفاق پاکستانی مزدور کی کم از کم تنخواہ 12 ہزار مقرر کرتا ہے اور صوبائی حکومت کٹوتی کر کے 11 ہزار کر رہی ہے.پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے آئندہ مالی سال کے لئے سندھ بجٹ کو الفاظ کا گو رکھ دھندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں رہنے کی طویل تاریخ رکھنے والی صوبائی حکو مت عوام کو کھوکھلے نعروں کے سوا کچھ بھی نہیں دے سکی.

اہل کراچی جاننا چاہتے ہیں کہ گذشتہ سال کراچی کے لئے ترقیاتی بجٹ کہاں استعمال ہوا اور کراچی کے کس حصے میں ترقیاتی کام ہوئے؟منقولہ جائداد پر ڈیوٹی کانفاذ متوسط طبقے پر بوجھ ثابت ہوگا اور صوبے میں تعمیراتی سرگرمیاں متاثر ہونگی صوبے میں بیروزگاری میں اضافہ ہوگا اور بے روزگاری کا طوفان صوبے میں لاقانونیت کا سبب بنے گا. سائٹ ، کورنگی اور نئی کراچی کے صنعت کاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام صوبائی حکومت کا لیاری، گڈاپ ، بن قاسم اور کیماڑی میں خصوصی صنعتی زون قائم کرنے کا اعلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے.

پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں سے سندھ پر مسلسل حکمرانی کرنے والے صوبے کو موٹروے کے معیار کی ایک سڑک نہیں دے سکے. ماضی میں مقامی حکومت کے ترقیاتی کاموں میں اضافے کی بجائے کراچی حیدرآباد، سکھر ،لاڑکانہ، میرپور خاص جیسے بڑے شہروں کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے والے آئندہ ایک سال میں 42 ارب روپے سے کراچی میں کس ترقیاتی منصوبے کا اضافہ کریں گے اور اندرون سندھ میں کہاں کہاں دودھ اور شہد کی نہریں بہنی شروع ہونگی.

ونڈ انرجی سے 1800 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے دعوے ماضی کی چھ سالہ حکمرانی میں کیوں پورے نہیں ہوئے . سندھ کے عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ صوبائی حکمران جماعت جب صوبے اور مرکز میں مطلق العنان حکمرانی کر رہی تھی اس وقت ونڈ انرجی، خیرپور پاور پروجیکٹ، شمسی تونائی کے پروجیکٹ کی طرف توجہ کیوں نہیں دی گئی اور سندھ کے عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ کا ایندھن کیوں بنایا گیا.پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی صوبائی قیادت نے مالی سال 2014-15 کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سابقہ حکومت، سابقہ پالیسیاں اور سابقہ حالات بدستور عوام کا مقدر ہیں .

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ارکین سندھ اسمبلی کی بجٹ تجاویز پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر گذشتہ سالوں کے بجٹ کو نیا نام دے کر عوام کو دھوکا دیا گیا ہے.مسلم لیگ(ن) کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین سندھ اسمبلی بجٹ میں عوام کی بہتری اور صوبے کی صنعتی، زرعی اور معاشی ترقی کے لئے اپنی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کریں گے.

متعلقہ عنوان :