شمالی وزیرستان کے متاثرین کی امداد کے لئے ہرقسم کے وسائل استعمال کریں گے،اسدقیصر،صوبے کا ترقیاتی بجٹ بھی متاثرین کی دیکھ بھال پر صرف کرنا پڑا تو دریغ نہیں کرینگے،آئی ڈی پیز ہمارے مہمان ہیں، رمضان المبارک اور شدید گرمی کے موسم میں بھائیوں کی دیکھ بھال ہم سب کا مشترکہ قومی اور مذہبی فریضہ ہے ،سپیکرپختونخوا اسمبلی

منگل 15 جولائی 2014 22:52

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15جولائی 2014ء) خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی امداد کے لئے ہرقسم کے وسائل استعمال کریں گے،متاثرین کوسہولیات بہم پہنچانے پر کسی قسم کاسمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔یہ بات انہوں نے اپنے چیمبرمیں ڈی جی پی ڈی ایم اے محمدطاہر اورکزئی سے کہی جنہوں نے ملاقات کے دوران سپیکر اسد قیصرکو شمالی وزیرستان کے متاثرین کو امدادی سرگرمیوں سے متعلق ایک تفصیلی بریفینگ دی ۔

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی امداد کے لئے تمامتر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور اس بارے میں فنڈز کی کمی آڑے آنے نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز ہمارے مہمان ہیں اور رمضان المبارک اور شدید گرمی کے اس موسم میں اپنے ان بھائیوں کی دیکھ بھال ہم سب کا مشترکہ قومی اور مذہبی فریضہ ہے انہوں نے کہا کہ اس عارضی نقل مکانی بالخصوص کیمپوں میں رہائش پذیر متاثرین کی مشکلات سے حکومت بخوبی آگاہ ہے ۔

(جاری ہے)

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ صوبائی حکومت کو صوبے کا ترقیاتی بجٹ بھی متاثرین کی دیکھ بھال پر صرف کرنا پڑا تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کرئے گی انہوں نے پی ڈی ایم اے پر زور دیا کہ وہ متاثرین میں رقوم کی تقسیم شفافیت کے ساتھ جلد از جلد مکمل کرے تاکہ اس بارے میں متاثرین کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے سپیکراسد قیصر نے کہا کہ وہ پی دی ایم اے کی جانب سے متاثرین کی امدادی کارروائیوں کی از خود نگرانی کریں گے انہوں نے امید ظاہر کی متاثرین کو جلد از جلد امداد فراہم کی جائے گی اور اس بارے میں آنے والی مشکلات پر بتدریج قابو پالیا جائے گاانہوں نے پی ڈی ایم اے حکام پر زور دیا کہ وہ دن رات ایک کرکے متاثرین کی خدمت کے لئے خود کو وقف کردیں۔

قبل ازیں ڈی جی پی ڈی ایم اے نے سپیکر اسد قیصر کو بتایا کہ پی ڈی ایم اے کے پاس اب تک 24,502 خاندانوں کی تصدیق ہوئی ہے ان میں سے 7942 متاثرہ خاندانوں کے پاس موبائل سم کی سہولت موجود ہے اس لیے ان خاندانوں کو موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جاتا تاہم باقی ماندہ 16263 خاندانوں کے پا س موبائل فون نہیں ہے ان میں رقوم کی تقسیم بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے کی جائے گی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے فی خاندان 5 ہزار روپے رمضان پیکج اور 3 ہزار روپے کھر کے کرائے کی مد میں متاثرین کے لئے مختص کئے ہیں انہوں نے کہا کہ پہلی قسط میں 8 ہزار روپے دیے جائیں گے جبکہ بعد میں 3 ہزار روپے ماہوار کے حساب سے 5 مہینوں تک ہر خاندان کو دیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس پر تقریباً 2ارب روپے کی خطیر رقم خرچ ہوگی۔

رقوم کی تقسیم کے لئے UBL بنک کے ساتھ ہمار ا معاہدہ ہوا ہے اس معاہدے کے تحت یہ رقوم UBL آؤٹ لٹس کے ذریعے تقسیم کی جائے گی اس سلسلے میں بنوں اور ڈی آئی خان میں تیس تیس جبکہ لکی مروت میں دس آؤٹ لٹس موجود ہیں ۔تاہم ان کی تعداد میں اضافہ بھی کیا جائے گا ان آؤٹ لٹس پر بایئومیٹرک سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جس سے موقع پر تصدیق کی جائے گی طاہر اورکزئی نے کہا کہ اب تک کے تصدیق شدہ خاندانوں میں رقوم کی تقسیم کا مرحلہ 27 جولائی تک مکمل کردیا جائے گا