سندھ ہا ئیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

بدھ 16 جولائی 2014 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16جولائی 2014ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ ، سی سی پی او کراچی ، ایس ایس پی شاہراہ فیصل ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ ، ڈپٹی اٹارنی جنرل ، ہوم سیکرٹری ، ایس ایچ او فیروز آباد و دیگر کو 22جولائی کیلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔

قبل ازیں دائر درخواست میں شاہ نواز صدیقی ، شاہد خان ، سراج خان نے موقف اختیا رکیا کہ شاہ نواز صدیقی کا بھائی سرمد احمد صدیقی طارق روڑ پر کاروبار کرتا ہے ۔ جو 7جولائی کو محمد عمر ، ماجد خان اور عبدالحمید خان کے ساتھ طارق روڑ پر موجو د تھا کہ اچانک رینجرز اہلکار داخل ہوئے جن کے چہروں پر کپڑا تھا اور انھوں نے داخل ہونے کے ساتھ ہی چاروں افراد سے موبائل فون چھین لیے اور آنکھوں پر کپڑا ڈال کر ساتھ لے گئے ۔

(جاری ہے)

جس پر درخواست گزار ان اگلے روز رینجرز اہیڈ کوارٹر گئے اور مذکورہ افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم رینجرز حکام نے معلومات دینے سے انکار رکر دیا اور کہا کہ اس نام کے کسی فرد کو رینجرز نے نہیں اٹھا یا ۔ درخواست میں کہا گیا کہ مذکورہ عزیزواقارب کی غیر قانونی حراست پر ان کے اہل خانہ شدید اذیت کا شکار ہیں لہذا استدعا ہے کہ بازیاب کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور رینجرز کو مذکورہ افراد پولیس یا کسی اور ایجنسی کے سپرد کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔ بدھ کو سماعت کے موقع پر عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کو لاپتہ افراد کے مقدمات کے ساتھ سننے کا حکم دے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :