Live Updates

14اگست کو ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی سانحہ نہیں ہونا چاہئے ،حکومت کو لوگوں کو احتجاج کا جمہوری حق دینا چاہئے ‘ سراج الحق ،

منظر نامہ خطرناک صورت اختیار کرتا جارہا ہے ،مگر امید کی شمع ابھی بجھی نہیں ،ملک و قوم کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے آخری حد تک کوشش کرونگا، غیر جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے فریقین کو ہوشمندی کا ثبوت دینا ہوگا ،ملک میں لاشوں کی نہیں محبت اور امن کی سیاست ہونی چاہئے، دھاندلی کیخلاف عمران خان کے تحفظات کو حکومت نے بروقت دور نہیں کیا ‘ امیر جماعت اسلامی کی منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو

پیر 11 اگست 2014 22:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملکی صورتحال ٹھیک نہیں منظر نامہ خطرناک صورت اختیار کرتا جارہا ہے مگر امید کی شمع ابھی بجھی نہیں ،ملک و قوم کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے آخری حد تک کوشش کروں گا،ہم نے فریقین کیلئے ایک باعزت راستہ تلاش کیا تھا ،میں نے دونوں طرف کے انتہائی ذمہ دار لوگوں کو ایک چار نکاتی فارمولادیا تھا جس پر عمل کرکے بحران کا حل نکالا جاسکتا تھا ،غیر جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے فریقین کو ہوشمندی کا ثبوت دینا ہوگا ،ملک میں لاشوں کی نہیں محبت اور امن کی سیاست ہونی چاہئے ،67سالہ ملکی تاریخ میں نصف عرصہ تک فوج کی حکومت رہی ،پوری قوم کی خواہش ہے کہ ملک وملت آزادی کے مبارک موقع پر کسی حادثے سے دوچار نہ ہوجائیں ،قوم چاہتی ہے کہ 14اگست کے دن کوئی تماشا اور خون خرابہ نہ ہولیکن کچھ لوگ اپنی مارکیٹ بنانے کیلئے جلتی پر تیل ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے قبل سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سراج الحق نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف عمران خان کے تحفظات کو حکومت نے بروقت دور نہیں کیا ۔اسمبلی کا پیریڈ گزر جاتا ہے مگر عدالتوں اور ٹربیونلز میں دھاندلی کے خلاف اپیلوں کے فیصلے نہیں ہوپاتے ۔

دھاندلی کے خلاف عمران خان کے موقف کی ہمارے سمیت دیگر کئی سیاسی جماعتوں نے بھی حمایت کی مگر حکومت ان الزامات کو باتوں میں ٹالتی رہی جس سے حالات گھمبیر صورت اختیار کرتے گئے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگ مسائل کا حل طاقت سے نہیں سیاسی انداز میں تلاش کرتے ہیں ،سیاسی ورکر اور جماعتیں جمہوریت ہی میں زندہ رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سیاسی جماعتیں ہیں دوممالک کی افواج نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فراخ دلی کا ثبوت دیتے ہوئے لوگوں کو احتجاج کا جمہوری حق دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جس ٹون میں بات کرتے ہیں حکومت کیلئے مناسب نہیں کہ وہ بھی اسی طرح ترکی بہ ترکی جواب دے ۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری ،قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگوں نے رابطہ کیا،سب نے اس بحران کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کرنے کی بات کی تاکہ ملک کسی حادثے سے دوچار نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی ورکر ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے جدوجہد کرتا ہے تو اس کا قطعا یہ مقصد نہیں ہوتا کہ وہ ملک میں مارشل لاء کیلئے کام کررہا ہے ۔حکومت کو فہم و فراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے حالات کو بہتری کی طرف لیکر جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ 14اگست کو ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی سانحہ نہیں ہونا چاہئے ،قوم پہلے ہی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک گئی ہے ،یہاں بہت خون بہا ہے ،پچاس ہزار سے زائد لوگوں کی لاشیں گرائی گئی ہیں اس لئے فریقین کو ٹھنڈے دل سے حالات کی بہتری کیلئے سوچنا چاہئے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات