وزیراعظم کا وزیر دفاع کے ہمراہ سیلا ب سے متا ثرہ علا قو ں کا فضا ئی جائزہ ،وزیراعظم نے طوفانی بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان کی آئندہ چوبیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ، بارشوں اورسیلاب کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے کی امداد کے علاوہ زرعی اجناس اور دیگر ضروریات زندگی کا سامان فوری فراہم کی جائیں، وزیراعظم کی ہدایت

اتوار 7 ستمبر 2014 14:27

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7ستمبر۔2014ء) وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب ، صوبائی وزراء ، کمشنر اور ڈی سی اوز کو ہدایت کی ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جانی و مالی نقصان کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں کے نقصانات کا جلد از جلد سروے مکمل کرکے آئندہ چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کی جائے تاکہ وفاقی حکومت پنجاب حکومت کو متاثرین کی امداد کیلئے بھاری امداد جاری کرسکے ۔

وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے جس جگہ پر کم نقصان ہوا اور مکانات منہدم ہوئے ہیں ان لوگوں کو نقدی ایک لاکھ روپے امداد کی جائے جہاں حالیہ بارشوں اورسیلاب کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے کے چیک کے علاوہ زرعی اجناس اور دیگر ضروریات زندگی کا سامان فوری فراہم کی جائیں وزیراعظم نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے ہمراہ سیالکوٹ ، نارروال اور پنجاب کے دیگر مقامات کا بھی بذریعہ ہیلی کاپٹر سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی ہدایت پر صوبہ بھر کے تمام کمشنرز ، ڈی سی اوز اور سیکرٹری کے علاوہ محکمہ مال ، آبپاشی ، محکمہ تعمیرات کے علاوہ تحصیلداروں ، نائب تحصیلداروں اور پٹواریوں نے اپنے اپنے علاقے میں بارشوں کی وجہ سے جانی و مالی نقصان کے علاوہ زیر کاشت اراضی میں کھڑی فصلوں کے نقصان کی مکمل رپورٹ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام تعمیراتی کام جو سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی نگرانی میں جاری تھے انہیں روکتے ہوئے تعمیراتی کاموں کی رقم متاثرین سیلاب کی آباد کاری کیلئے مختص کردی ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر جن افراد کے کچے مکانات ، دکانات اور سڑکیں سکول تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہلاک ہونے والے مال مویشیوں کا بھی نقصان پورا کرنے کا حکم دیا ہے پنجاب بھر کے تمام ڈی سی اوز نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے حکم پر ترقیاتی کام روک کر سیلاب زدگان کی امداد کیلئے اربوں روپے کی رقم تقسیم کرنے کیلئے کام شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ اگر کسی ڈی سی او یا کمشنر نے متاثرین اور سیلاب زدگا ن کی بحالی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ ڈالی تو ان کیخلاف نہ صرف سخت کارروائی کی جائے گی بلکہ ان کو ملازمت سے بھی برطرف کردیا جائے گا ۔